سوڈانی مہاجر دہشت گردی کے جرم کی مکمل کہانی

گزشتہ ہفتہ پولیس افسران اور فرانزک ماہرین کو رومن- سور- آئسیر میں ہونے والے چھریوں کے واردات کے مقام پر دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
گزشتہ ہفتہ پولیس افسران اور فرانزک ماہرین کو رومن- سور- آئسیر میں ہونے والے چھریوں کے واردات کے مقام پر دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
TT

سوڈانی مہاجر دہشت گردی کے جرم کی مکمل کہانی

گزشتہ ہفتہ پولیس افسران اور فرانزک ماہرین کو رومن- سور- آئسیر میں ہونے والے چھریوں کے واردات کے مقام پر دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
گزشتہ ہفتہ پولیس افسران اور فرانزک ماہرین کو رومن- سور- آئسیر میں ہونے والے چھریوں کے واردات کے مقام پر دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
گزشتہ ہفتہ (جنوب مشرقی فرانس) میں واقع رومن- سور- آئسیر شہر میں دہشت گردانہ ایک کارروائی میں دو افراد کو ہلاک اور پانچ کو زخمی کرنے والا سوڈانی پناہ گزین عبد اللہ احمد عثمان نے چمڑے کی صنعت کے پیشہ کا علم حاصل کیا اور اسی کے نتیجہ میں اسے شہر میں ہی چمڑے کے فیکٹری میں ملازمت مل گئی لیکن وہ حالیہ دنوں میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے نافذ کرفیو کی وجہ سے اپنے کمرے سے نہیں نکلتا تھا۔
یہ مہاجر خوش قسمت سمجھا گیا ہے؛ کیونکہ اس نے سنہ 2016 میں اپنی سیاسی پناہ کی درخواست پیش کی تھی اور اسے قبول بھی کر لیا گیا تھا اور پھر اگلے سال اسے 10 سالہ رہائشی اجازت نامہ بھی مل گیا جبکہ ہزاروں افراد اپنی درخواست کے فیصلہ کے منتظر ہیں اور سیکیورٹی اہلکار ان اغراض کو سمجھنے کی کوشش کر رہے ہیں جن کی وجہ سے وہ ایک ایسا کام کرنے پر آمادہ ہوا جس نے شہر کے باشندوں کو خوف زدہ کردیا ہے اور وہ بھی ایسے علاقہ میں تشددکے لئے مشہور نہیں ہے۔(۔۔۔)
منگل 14 شعبان المعظم 1441 ہجرى - 07 اپریل 2020ء شماره نمبر [15106]


امریکی ریاست نیو جرسی میں ایک امام مسجد فائرنگ سے ہلاک

امریکی مسجد کے امام کی ویڈیو سے لی گئی ایک تصویر جنہیں نیوارک میں ایک مسجد کے باہر گولی مار دی گئی (X)
امریکی مسجد کے امام کی ویڈیو سے لی گئی ایک تصویر جنہیں نیوارک میں ایک مسجد کے باہر گولی مار دی گئی (X)
TT

امریکی ریاست نیو جرسی میں ایک امام مسجد فائرنگ سے ہلاک

امریکی مسجد کے امام کی ویڈیو سے لی گئی ایک تصویر جنہیں نیوارک میں ایک مسجد کے باہر گولی مار دی گئی (X)
امریکی مسجد کے امام کی ویڈیو سے لی گئی ایک تصویر جنہیں نیوارک میں ایک مسجد کے باہر گولی مار دی گئی (X)

امریکی ریاست نیو جرسی کے علاقے نیوارک میں ایک امریکی امام مسجد کو کل بدھ کے روز ان کی مسجد کے باہر متعدد گولیاں مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ نیو یارک کے قریب واقع نیو جرسی ریاست کے حکام نے فی الحال اس جرم میں کسی نسلی محرکات کو مسترد کیا ہے۔

نیو جرسی کے اٹارنی جنرل میٹ پلاٹکن نے کہا کہ جاں بحق ہونے والے شخص کا نام حسن شریف ہے، جسے کل صبح متعدد گولیاں لگنے کے بعد ہسپتال لے جایا گیا، لیکن وہ چند گھنٹے بعد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔ (...)

کونسل آف امریکن اسلامک ریلیشنز، جو "کیئر (CAIR)" کے نام سے مشہور ہے، کی نیو جرسی برانچ کی طرف سے نشر کی گئی تصاویر میں زرد اور سبز رنگ کی دو منزلہ مسجد کے باہر تعینات پولیس کی گاڑیوں کو دکھایا گیا۔

بعد ازاں، نیو جرسی میں "کیئر (CAIR)" کی برانچ نے نیوارک مسجد کے سامنے ایک اجتماع کا اہتمام کیا اور "حسن شریف کو گولی مارنے والوں سے مطالبہ کیا کہ وہ خود کو حکام کے حوالے کر دیں۔"

"کیئر (CAIR)" نے تمام مساجد کو ہدایت کیا ہے کہ وہ مسلمانوں کے خلاف تعصب اور فرقہ واریت میں حالیہ اضافہ کے پیش نظر اپنے دروازے کھلے رکھیں لیکن احتیاط کے ساتھ۔

جمعرات-22 جمادى الآخر 1445ہجری، 04 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16473]