سرکاری طور پر قطر اور روس ورلڈ کپ میں رشوت لینے کے ملزم ہیں

فیفا کے سابق صدر بلیٹر کو گوئٹے مالا سالگوئرو کو اعزاز سے سرفراز کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جبکہ دونوں پر رشوت کا الزام عائد کیا گیا ہے (اے ایف پی)
فیفا کے سابق صدر بلیٹر کو گوئٹے مالا سالگوئرو کو اعزاز سے سرفراز کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جبکہ دونوں پر رشوت کا الزام عائد کیا گیا ہے (اے ایف پی)
TT

سرکاری طور پر قطر اور روس ورلڈ کپ میں رشوت لینے کے ملزم ہیں

فیفا کے سابق صدر بلیٹر کو گوئٹے مالا سالگوئرو کو اعزاز سے سرفراز کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جبکہ دونوں پر رشوت کا الزام عائد کیا گیا ہے (اے ایف پی)
فیفا کے سابق صدر بلیٹر کو گوئٹے مالا سالگوئرو کو اعزاز سے سرفراز کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جبکہ دونوں پر رشوت کا الزام عائد کیا گیا ہے (اے ایف پی)
بروکلین میں فیڈرل پبلک پراسیکیوشن نے بین الاقوامی فٹ بال ایسوسی ایشن (فیفا) کے سابق دو عہدیداروں پر 2018 اور 2022 ورلڈ کپ کی میزبانی کے دوڑ میں روس اور قطر کو ووٹ دینے کے لئے رشوت لینے کا الزام عائد کیا ہے اور یہ ایک غیر معمولی بات ہے کیوںکہ یہ پہلا موقع ہے جب سرکاری عدالتی حکام نے ان دونوں واقعات سے متعلق بدعنوانی کے الزامات جاری کیے ہیں۔
پرسو روز ہی بروکلین میں پراسیکیوٹر جان ڈونوہیو کے ذریعہ کھلے عام فرد جرم میں زيوريخ کے اندر سنہ 2010 میں ہونے والے ووٹ سے متعلق بدعنوانی کی تفصیلات کے بارے میں تبادلۂ خیال کیا گیا ہے جس میں روس اور قطر کو ورلڈ کپ کی میزبانی فراہم کی گئی ہے۔(۔۔۔)
بدھ 15 شعبان المعظم 1441 ہجرى - 08 اپریل 2020ء شماره نمبر [15107]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]