زرفی کے واحد متبادل کے سلسلہ میں کاظمی کا موقف واضحhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2225586/%D8%B2%D8%B1%D9%81%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D9%88%D8%A7%D8%AD%D8%AF-%D9%85%D8%AA%D8%A8%D8%A7%D8%AF%D9%84-%DA%A9%DB%92-%D8%B3%D9%84%D8%B3%D9%84%DB%81-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%DA%A9%D8%A7%D8%B8%D9%85%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D9%85%D9%88%D9%82%D9%81-%D9%88%D8%A7%D8%B6%D8%AD
زرفی کے واحد متبادل کے سلسلہ میں کاظمی کا موقف واضح
بغداد کے تحریر اسکوائر میں ایک خاتون کو آنٹے کے دو بورے لدے ہوئے ایک ٹھیلے کو لے جاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
بغداد:«الشرق الأوسط»
واشنگٹن:«الشرق الأوسط»
TT
بغداد:«الشرق الأوسط»
واشنگٹن:«الشرق الأوسط»
TT
زرفی کے واحد متبادل کے سلسلہ میں کاظمی کا موقف واضح
بغداد کے تحریر اسکوائر میں ایک خاتون کو آنٹے کے دو بورے لدے ہوئے ایک ٹھیلے کو لے جاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
اگرچہ عراقی حکومت کے نامزد وزیر اعظم عدنان الزرفی نے معافی مانگنے اور ذمہ داری سے دستبردار ہونے کے لئے کی جانے والی ہر کوشش کو مسترد کرنے والے اپنے موقف سے پیچھے نہیں ہٹے ہیں لیکن انٹلیجنس سروس کے ڈائریکٹر مصطفی الکاظمی نے الزرفی کے واحد متبادل کی حیثیت سے دوسرے کو انتخاب کئے جانے کے سلسلہ میں اپنے موقف کو واضح کیا ہے۔ پچھلے واقعات کے برعکس جب شیعہ ایوان کے قائدین نے ایک وقت میں تین نام نامزد کیے تھے اب وہ صرف ایک نام پر متفق ہوگئے ہیں اور وہ كاظمي ہیں جو ان رہنماؤں کو راضی کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں لیکن ابھی بھی بہت سے مسلح جماعتوں کا معاملہ مبہم ہے اور اسی طرح ایران کے قریب واقع اہل الحق جماعتوں کے پارلیمانی بلاک صادقون کا بھی معاملہ مبہم ہے۔(۔۔۔) بدھ 15شعبان المعظم 1441 ہجرى - 08 اپریل 2020ء شماره نمبر [15107]
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]