کاظمی کو ذمہ دار بنائے جانے کے سلسلہ میں سنی اور کردوں کی حمایت

گزشتہ روز وسطی بغداد کے علاقے تحریر اسکوائر میں ایک عراقی خاتون کو دھرنے کے خالی خیمہ کے سامنے سے گزرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز وسطی بغداد کے علاقے تحریر اسکوائر میں ایک عراقی خاتون کو دھرنے کے خالی خیمہ کے سامنے سے گزرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

کاظمی کو ذمہ دار بنائے جانے کے سلسلہ میں سنی اور کردوں کی حمایت

گزشتہ روز وسطی بغداد کے علاقے تحریر اسکوائر میں ایک عراقی خاتون کو دھرنے کے خالی خیمہ کے سامنے سے گزرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز وسطی بغداد کے علاقے تحریر اسکوائر میں ایک عراقی خاتون کو دھرنے کے خالی خیمہ کے سامنے سے گزرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ایک طرف نامزد وزیر اعظم عدنان الزرفی کو دستبردار ہونے کے لئے راضی کرنے کی کوششیں جاری ہیں تود وسری طرف عراق میں انٹلیجنس سروس کے ڈائریکٹر مصطفی الکاظمی کو اگلی عراقی حکومت تشکیل دینے کے سلسلہ میں سنی اور کرد حمایت حاصل ہوئی ہے۔
پارلیمنٹ کے سب سے بڑے سنی بلاک "عراقی افواج اتحاد" نے انٹیلیجنس سروس کے ڈائریکٹر کو ذمہ دار بنائے جانے کے سلسلہ میں شیعہ افواج کی اکثریت کے مابین غیر سرکاری اتفاق رائے کی حمایت کرنے کا اعلان کیا ہے اور اس اتحاد نے گزشتہ روز ایک بیان میں کہا ہے کہ وزیر اعظم کے امیدوار کو اس بات کا خیال رکھنا چاہئے کہ اسے پارلیمنٹ میں اپنی حکومت کے لئے ووٹ حاصل کرنا ہے لہذا وہ نامزدگی کے ذمہ دار سیاسی اجزاء کی قوتوں کی منظوری اور حمایت حاصل کرے اور وہ قومی سطح پر اپنی مقبولیت بھی حاصل کرے اور اسی بنیاد پر عراقی افواج کے اتحاد نے اس بات کی تاکید کی ہے کہ نئی حکومت کی سربراہی اور تشکیل دینے کے لئے مسٹر مصطفیٰ الکاظمی کو اس کی حمایت حاصل ہے اور انہیں نامزدگی سے متعلق سیاسی بلاکس کی بھی حمایت حاصل ہوگی۔(۔۔۔)
جمعرات 16 شعبان المعظم 1441 ہجرى - 09 اپریل 2020ء شماره نمبر [15108]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]