شام کی سب سے اعلی فوجی اتھارٹی پر اقوام متحدہ کی طرف سے "کیمیکل" استعمال کرنے کا الزام عائد

کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کے بعد امریکی اور اتحادی افواج کی زد میں آنے کے بعد دمشق کے مضافات میں برزہ سنٹر برائے سائنسی تحقیق کو دیکھا جا سکتا ہے (روئٹر)
کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کے بعد امریکی اور اتحادی افواج کی زد میں آنے کے بعد دمشق کے مضافات میں برزہ سنٹر برائے سائنسی تحقیق کو دیکھا جا سکتا ہے (روئٹر)
TT

شام کی سب سے اعلی فوجی اتھارٹی پر اقوام متحدہ کی طرف سے "کیمیکل" استعمال کرنے کا الزام عائد

کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کے بعد امریکی اور اتحادی افواج کی زد میں آنے کے بعد دمشق کے مضافات میں برزہ سنٹر برائے سائنسی تحقیق کو دیکھا جا سکتا ہے (روئٹر)
کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کے بعد امریکی اور اتحادی افواج کی زد میں آنے کے بعد دمشق کے مضافات میں برزہ سنٹر برائے سائنسی تحقیق کو دیکھا جا سکتا ہے (روئٹر)
بین الاقوامی تفتیش کاروں نے گزشتہ روز شام کے اعلی ترین فوجی اتھارٹی پر الزام لگایا ہے کہ اس نے 3 سال قبل ملک کے وسط میں واقع حماۃ کے دیہی علاقوں میں کیمیکل ہتھیاروں کے استعمال کرنے کا فیصلہ کیا تھا اور دمشق کے خلاف اقوام متحدہ کی طرف سے یہ اپنی نوعیت کا پہلا الزام ہے ۔
گوشتہ روز لاہائی میں کیمیکل ہتھیاروں کی ممانعت کی تنظیم کی تحقیقاتی ٹیم کے کوآرڈینیٹرسینٹیاگو اوناتی لیبارڈے نے کہا ہے کہ ان کی ٹیم کو یقینی طور پر وہ دلائل ملے ہیں جن کی بنیاد پر یہ یقین کے ساتھ کہا جا سکتا ہے کہ 24 اور 30 ​​مارچ 2017 کو حماۃ کے دیہی علاقوں میں کیمیکل ہتھیاروں اور 25 مارچ 2017 کو کلورین کا استعمال کرنے والے وہ افراد ہیں جو شام کی فضائیہ سے وابستہ ہیں اور اوناتی نے مزید کہا کہ اس انداز میں اسٹریٹجک حملے صرف شام میں فوجی قیادت میں اعلی حکام کے حکم پر ہی ہو سکتے ہیں۔(۔۔۔)
جمعرات 16 شعبان المعظم 1441 ہجرى - 09 اپریل 2020ء شماره نمبر [15108]


بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]