شام کی سب سے اعلی فوجی اتھارٹی پر اقوام متحدہ کی طرف سے "کیمیکل" استعمال کرنے کا الزام عائد

کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کے بعد امریکی اور اتحادی افواج کی زد میں آنے کے بعد دمشق کے مضافات میں برزہ سنٹر برائے سائنسی تحقیق کو دیکھا جا سکتا ہے (روئٹر)
کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کے بعد امریکی اور اتحادی افواج کی زد میں آنے کے بعد دمشق کے مضافات میں برزہ سنٹر برائے سائنسی تحقیق کو دیکھا جا سکتا ہے (روئٹر)
TT

شام کی سب سے اعلی فوجی اتھارٹی پر اقوام متحدہ کی طرف سے "کیمیکل" استعمال کرنے کا الزام عائد

کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کے بعد امریکی اور اتحادی افواج کی زد میں آنے کے بعد دمشق کے مضافات میں برزہ سنٹر برائے سائنسی تحقیق کو دیکھا جا سکتا ہے (روئٹر)
کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کے بعد امریکی اور اتحادی افواج کی زد میں آنے کے بعد دمشق کے مضافات میں برزہ سنٹر برائے سائنسی تحقیق کو دیکھا جا سکتا ہے (روئٹر)
بین الاقوامی تفتیش کاروں نے گزشتہ روز شام کے اعلی ترین فوجی اتھارٹی پر الزام لگایا ہے کہ اس نے 3 سال قبل ملک کے وسط میں واقع حماۃ کے دیہی علاقوں میں کیمیکل ہتھیاروں کے استعمال کرنے کا فیصلہ کیا تھا اور دمشق کے خلاف اقوام متحدہ کی طرف سے یہ اپنی نوعیت کا پہلا الزام ہے ۔
گوشتہ روز لاہائی میں کیمیکل ہتھیاروں کی ممانعت کی تنظیم کی تحقیقاتی ٹیم کے کوآرڈینیٹرسینٹیاگو اوناتی لیبارڈے نے کہا ہے کہ ان کی ٹیم کو یقینی طور پر وہ دلائل ملے ہیں جن کی بنیاد پر یہ یقین کے ساتھ کہا جا سکتا ہے کہ 24 اور 30 ​​مارچ 2017 کو حماۃ کے دیہی علاقوں میں کیمیکل ہتھیاروں اور 25 مارچ 2017 کو کلورین کا استعمال کرنے والے وہ افراد ہیں جو شام کی فضائیہ سے وابستہ ہیں اور اوناتی نے مزید کہا کہ اس انداز میں اسٹریٹجک حملے صرف شام میں فوجی قیادت میں اعلی حکام کے حکم پر ہی ہو سکتے ہیں۔(۔۔۔)
جمعرات 16 شعبان المعظم 1441 ہجرى - 09 اپریل 2020ء شماره نمبر [15108]


آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]