بن علی حکومت کی افراد کے ساتھ دوبارہ مصالحت شروع

بن علی حکومت کی افراد کے ساتھ دوبارہ مصالحت شروع
TT

بن علی حکومت کی افراد کے ساتھ دوبارہ مصالحت شروع

بن علی حکومت کی افراد کے ساتھ دوبارہ مصالحت شروع
تیونس کے دار الحکومت کے ایک اسپتال میں تیونس کے سابق صدر زین العابدین بن علی کے داماد مراد الطرابلسي کی موت کی وجہ سے پچھلی حکومت کے افراد کے ساتھ ایک جامع مصالحت کے پرانے مطالبات کو دوبارہ شروع کر دیا ہے اور ماضی کے وہ المیے بھولنے سے لگے ہیں جنہیں کئی مرتبہ اور کئی مناسبات میں زندہ کیا گیا ہے لیکن بہت جلد ان افراد کے انکار اور دباؤ کے تحت چھپ جایا کرتا تھا جن کو 23 سال تک جاری بن علی کی حکومت کے دوران سنگین خلاف ورزی کا نشانہ بنایا گیا ہے۔
ماضی کے ساتھ مفاہمت کی راہ میں حائل رکاوٹوں پر قابو پانے کی کوشش میں "نہضہ" تحریک کے سربراہ راشد الغنوشي نے تیونسیوں کے لئے جامع قومی مفاہمت اور اتحاد کے حصول کا مطالبہ سیاسی جماعتوں کے نمائندوں سے کیا ہے اور باقی سیاسی حلقوں سے اہل تیونس کے مابین مفاہمت کی ایک جامع اقدام تیار کرنے کی اپیل کی ہے تاکہ اسے پارلیمنٹ میں پیش کیا جا سکے۔(۔۔۔)
جمعہ 17 شعبان المعظم 1441 ہجرى - 10 اپریل 2020ء شماره نمبر [15109]


مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]