السراج اور ان کے اہلکاروں کے مابین کی کشمکش ائی سامنے

عظیم دوست ۔ فائز السراج کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
عظیم دوست ۔ فائز السراج کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

السراج اور ان کے اہلکاروں کے مابین کی کشمکش ائی سامنے

عظیم دوست ۔ فائز السراج کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
عظیم دوست ۔ فائز السراج کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
لیبیا کی وفاقی حکومت کے صدر فائز السراج اور ان کے افراد کے درمیان تنازعہ کھل کر سامنے آگیا ہے اور اس سلسلہ میں تازہ ترین معاملہ ان کے اور طرابلس میں سنٹرل بینک کے سربراہ اور ان کے عظیم دوست کے مابین سامنے آیا ہے۔
یہ تنازعہ غیر معمولی سطح اور ایک طرفہ جنگ کی حد تک پہنچ گیا ہے اور اس معاملہ پر نظر رکھنے والوں نے کہا ہے کہ سراج کی وجہ سے اخوان تنظیم کے ونگ کو مضبوط بنانے میں مدد مل سکتی ہے جو شکست خوردہ معلوم ہوتے ہیں اور وہ ٹیلی ویژن کی اسکرینوں پر بار بار کہتے ہیں کہ یہ معاملات بند راستہ تک پہنچ چکے ہیں اور پہلی بار سراج نے پرسو شام ایک ٹیلیویژن تقریر میں اس بحران کو عوام کے سامنے لایا ہے اور کہا ہے کہ معاملہ مرکزی بینک اور وزارت خزانہ کے مابین بری سطح پر پہنچ چکا ہے۔(۔۔۔)
جمعہ 17 شعبان المعظم 1441 ہجرى - 10 اپریل 2020ء شماره نمبر [15109]


نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]