السراج اور ان کے اہلکاروں کے مابین کی کشمکش ائی سامنے

عظیم دوست ۔ فائز السراج کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
عظیم دوست ۔ فائز السراج کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

السراج اور ان کے اہلکاروں کے مابین کی کشمکش ائی سامنے

عظیم دوست ۔ فائز السراج کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
عظیم دوست ۔ فائز السراج کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
لیبیا کی وفاقی حکومت کے صدر فائز السراج اور ان کے افراد کے درمیان تنازعہ کھل کر سامنے آگیا ہے اور اس سلسلہ میں تازہ ترین معاملہ ان کے اور طرابلس میں سنٹرل بینک کے سربراہ اور ان کے عظیم دوست کے مابین سامنے آیا ہے۔
یہ تنازعہ غیر معمولی سطح اور ایک طرفہ جنگ کی حد تک پہنچ گیا ہے اور اس معاملہ پر نظر رکھنے والوں نے کہا ہے کہ سراج کی وجہ سے اخوان تنظیم کے ونگ کو مضبوط بنانے میں مدد مل سکتی ہے جو شکست خوردہ معلوم ہوتے ہیں اور وہ ٹیلی ویژن کی اسکرینوں پر بار بار کہتے ہیں کہ یہ معاملات بند راستہ تک پہنچ چکے ہیں اور پہلی بار سراج نے پرسو شام ایک ٹیلیویژن تقریر میں اس بحران کو عوام کے سامنے لایا ہے اور کہا ہے کہ معاملہ مرکزی بینک اور وزارت خزانہ کے مابین بری سطح پر پہنچ چکا ہے۔(۔۔۔)
جمعہ 17 شعبان المعظم 1441 ہجرى - 10 اپریل 2020ء شماره نمبر [15109]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]