یورپ میں "کورونا" کی کمی سے بین الاقوامی امید جاگی اور افریقہ کی صورتحال تشویش ناک

پرسو شمال مغربی شام کے علاقے ادلب میں بے گھر ہونے والے افراد کے ایک کیمپ میں "کورونا" کے خلاف دوا چھڑکنے کی تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
پرسو شمال مغربی شام کے علاقے ادلب میں بے گھر ہونے والے افراد کے ایک کیمپ میں "کورونا" کے خلاف دوا چھڑکنے کی تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

یورپ میں "کورونا" کی کمی سے بین الاقوامی امید جاگی اور افریقہ کی صورتحال تشویش ناک

پرسو شمال مغربی شام کے علاقے ادلب میں بے گھر ہونے والے افراد کے ایک کیمپ میں "کورونا" کے خلاف دوا چھڑکنے کی تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
پرسو شمال مغربی شام کے علاقے ادلب میں بے گھر ہونے والے افراد کے ایک کیمپ میں "کورونا" کے خلاف دوا چھڑکنے کی تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
اس وقت جب "کوویڈ ۔19" سے ہونے والی اموات کی تعداد پوری دنیا میں ایک لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے تو عالمی ادارۂ صحت کے ڈائریکٹر جنرل نے اس وبا کے پھیلنے سے روکنے کے لئے اٹھائے گئے تنہائی کے اقدامات کو جلد ختم کرنے کے سلسلہ میں لوگوں کو آگاہ کیا ہے۔
ٹیڈروس اذانوم گیبریوس نے یورپی ممالک میں انفیکشن میں کمی کے حوالے سے محتاط پر امید کا اظہار کیا ہے اور خاص طور پر اٹلی، جرمنی، اسپین اور فرانس میں وبا کے پھیلاؤ میں کمی کی طرف اشارہ کیا ہے تاہم انہوں نے اسی وقت اس بات سے آگاہ بھی کیا ہے کہ پابندیوں کو ختم کرنے کے سلسلہ میں جلدی کرنا مہاماری کی مہلک واپسی کا سبب بن سکتا ہے اور اسی طرح انہوں نے دوسرے ممالک میں انفیکشن کے تیزی سے پھیلاؤ کے بارے میں بھی اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے خاص طور پر انہوں نے 16 افریقی ممالک کا ذکر کیا ہے جہاں گذشتہ دنوں میں کمیونٹی کے اندر انفیکشن رجسٹر کیا ہے۔(۔۔۔)
ہفتہ 18 شعبان المعظم 1441 ہجرى - 11 اپریل 2020ء شماره نمبر [15110]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]