تیونس میں ایک سماجی دھماکے کا خدشہ

سنہ 2013 کے آخر میں تیونس میں ہونے والے سیاسی گفت وشنید کے کفیل اور امن نوبل کے انعام یافتہ افراد کو ایک ساتھ دیکھا جا سکتا ہے
سنہ 2013 کے آخر میں تیونس میں ہونے والے سیاسی گفت وشنید کے کفیل اور امن نوبل کے انعام یافتہ افراد کو ایک ساتھ دیکھا جا سکتا ہے
TT

تیونس میں ایک سماجی دھماکے کا خدشہ

سنہ 2013 کے آخر میں تیونس میں ہونے والے سیاسی گفت وشنید کے کفیل اور امن نوبل کے انعام یافتہ افراد کو ایک ساتھ دیکھا جا سکتا ہے
سنہ 2013 کے آخر میں تیونس میں ہونے والے سیاسی گفت وشنید کے کفیل اور امن نوبل کے انعام یافتہ افراد کو ایک ساتھ دیکھا جا سکتا ہے
سنہ 2013 کے آخر میں تیونس میں ہونے والے سیاسی گفت وشنید کے کفیل اور امن نوبل کے انعام یافتہ نے غصے اور بھیڑ کی بڑھتی ہوئی سطح کی وجہ سے اس پرخطر سماجی دھماکے سے آگاہ کیا ہے جو گزشتہ وقت میں مضبوطی سے بڑھا ہے اور کچھ غریب لوگوں کے علاقوں میں احتجاج بھی ہوئے ہیں۔
سنہ 2013 کے سیاسی تعطل سے تیونس کو نکالنےکے لئے موثر شراکت کی بدولت نوبل انعام حاصل کرنے والے حسین العباسی، محمد الفاضل محفوظ، عبد الستار بن موسى اور وداد بوشماوي پر مشتمل اس چار رکنی ٹیم نے حکومت کی طرف سے 19 اپریل کو متعینہ مدت کے بعد بھی کرفیو کو جاری رکھنے کے احتمال اور اس کے منفی معاشرتی نقصانات سے اپنے خدشے کا اظہار کیا ہے لیکن یہ خدشات اس وقت ہوں گے جب ضرورت مند اور پسماندہ لوگوں کو فائدہ پہنچانے کے لئے کوئی اقدامات نہیں کئے جائیں گے۔(۔۔۔)
ہفتہ 18 شعبان المعظم 1441 ہجرى - 11 اپریل 2020ء شماره نمبر [15110]


"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]