تیونس میں ایک سماجی دھماکے کا خدشہ

سنہ 2013 کے آخر میں تیونس میں ہونے والے سیاسی گفت وشنید کے کفیل اور امن نوبل کے انعام یافتہ افراد کو ایک ساتھ دیکھا جا سکتا ہے
سنہ 2013 کے آخر میں تیونس میں ہونے والے سیاسی گفت وشنید کے کفیل اور امن نوبل کے انعام یافتہ افراد کو ایک ساتھ دیکھا جا سکتا ہے
TT

تیونس میں ایک سماجی دھماکے کا خدشہ

سنہ 2013 کے آخر میں تیونس میں ہونے والے سیاسی گفت وشنید کے کفیل اور امن نوبل کے انعام یافتہ افراد کو ایک ساتھ دیکھا جا سکتا ہے
سنہ 2013 کے آخر میں تیونس میں ہونے والے سیاسی گفت وشنید کے کفیل اور امن نوبل کے انعام یافتہ افراد کو ایک ساتھ دیکھا جا سکتا ہے
سنہ 2013 کے آخر میں تیونس میں ہونے والے سیاسی گفت وشنید کے کفیل اور امن نوبل کے انعام یافتہ نے غصے اور بھیڑ کی بڑھتی ہوئی سطح کی وجہ سے اس پرخطر سماجی دھماکے سے آگاہ کیا ہے جو گزشتہ وقت میں مضبوطی سے بڑھا ہے اور کچھ غریب لوگوں کے علاقوں میں احتجاج بھی ہوئے ہیں۔
سنہ 2013 کے سیاسی تعطل سے تیونس کو نکالنےکے لئے موثر شراکت کی بدولت نوبل انعام حاصل کرنے والے حسین العباسی، محمد الفاضل محفوظ، عبد الستار بن موسى اور وداد بوشماوي پر مشتمل اس چار رکنی ٹیم نے حکومت کی طرف سے 19 اپریل کو متعینہ مدت کے بعد بھی کرفیو کو جاری رکھنے کے احتمال اور اس کے منفی معاشرتی نقصانات سے اپنے خدشے کا اظہار کیا ہے لیکن یہ خدشات اس وقت ہوں گے جب ضرورت مند اور پسماندہ لوگوں کو فائدہ پہنچانے کے لئے کوئی اقدامات نہیں کئے جائیں گے۔(۔۔۔)
ہفتہ 18 شعبان المعظم 1441 ہجرى - 11 اپریل 2020ء شماره نمبر [15110]


آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]