تل ابیب کی طرف سے گولان میں دمشق اور حزب اللہ کے تعاون کی تصدیق

گولن کی پہاڑیوں پر واقع ایک اسرائیلی فوجی چوکی کی تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے جو شام کے قصبے قنیطرا سے لی گئی ہے
گولن کی پہاڑیوں پر واقع ایک اسرائیلی فوجی چوکی کی تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے جو شام کے قصبے قنیطرا سے لی گئی ہے
TT

تل ابیب کی طرف سے گولان میں دمشق اور حزب اللہ کے تعاون کی تصدیق

گولن کی پہاڑیوں پر واقع ایک اسرائیلی فوجی چوکی کی تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے جو شام کے قصبے قنیطرا سے لی گئی ہے
گولن کی پہاڑیوں پر واقع ایک اسرائیلی فوجی چوکی کی تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے جو شام کے قصبے قنیطرا سے لی گئی ہے
گزشتہ روز اسرائیل نے دو وڈیوز جاری کیا ہے جن میں ایران اور حزب اللہ کی فوجی سرگرمیوں کی تصدیق کی گئی ہے جن میں سے ایک مشرقی گولن میں ہے اور دوسری حمص کے قریب شمال میں ہے۔
پہلے ویڈیو کو ٹویٹر اور فیس بک پر عرب میڈیا کے لئے اسرائیلی فوج کے ترجمان ایویچائی ادرای نے شائع کی ہے اور اس میں اس سفر کی تصدیق کی ہے جسے شامی فوج کے پہلے مرحلے کے کمانڈر میجر جنرل علی احمد اسعد نے شامی گولن کی پہاڑیوں کے مشرقی حصے میں حزب اللہ کے مقامات کے مابین کیا ہے اور  اس ویڈیو سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ گولن کے مقبوضہ رخ سے لی گئی ہے۔(۔۔۔)
ہفتہ 18 شعبان المعظم 1441 ہجرى - 11 اپریل 2020ء شماره نمبر [15110]


نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]