تل ابیب کی طرف سے گولان میں دمشق اور حزب اللہ کے تعاون کی تصدیق

گولن کی پہاڑیوں پر واقع ایک اسرائیلی فوجی چوکی کی تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے جو شام کے قصبے قنیطرا سے لی گئی ہے
گولن کی پہاڑیوں پر واقع ایک اسرائیلی فوجی چوکی کی تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے جو شام کے قصبے قنیطرا سے لی گئی ہے
TT

تل ابیب کی طرف سے گولان میں دمشق اور حزب اللہ کے تعاون کی تصدیق

گولن کی پہاڑیوں پر واقع ایک اسرائیلی فوجی چوکی کی تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے جو شام کے قصبے قنیطرا سے لی گئی ہے
گولن کی پہاڑیوں پر واقع ایک اسرائیلی فوجی چوکی کی تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے جو شام کے قصبے قنیطرا سے لی گئی ہے
گزشتہ روز اسرائیل نے دو وڈیوز جاری کیا ہے جن میں ایران اور حزب اللہ کی فوجی سرگرمیوں کی تصدیق کی گئی ہے جن میں سے ایک مشرقی گولن میں ہے اور دوسری حمص کے قریب شمال میں ہے۔
پہلے ویڈیو کو ٹویٹر اور فیس بک پر عرب میڈیا کے لئے اسرائیلی فوج کے ترجمان ایویچائی ادرای نے شائع کی ہے اور اس میں اس سفر کی تصدیق کی ہے جسے شامی فوج کے پہلے مرحلے کے کمانڈر میجر جنرل علی احمد اسعد نے شامی گولن کی پہاڑیوں کے مشرقی حصے میں حزب اللہ کے مقامات کے مابین کیا ہے اور  اس ویڈیو سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ گولن کے مقبوضہ رخ سے لی گئی ہے۔(۔۔۔)
ہفتہ 18 شعبان المعظم 1441 ہجرى - 11 اپریل 2020ء شماره نمبر [15110]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]