یمنی وزیر اعظم: حوثیوں سے خطرہ کو سمجھنے کا مطالبہ

یمنی وزیر اعظم: حوثیوں سے خطرہ کو سمجھنے کا مطالبہ
TT

یمنی وزیر اعظم: حوثیوں سے خطرہ کو سمجھنے کا مطالبہ

یمنی وزیر اعظم: حوثیوں سے خطرہ کو سمجھنے کا مطالبہ
یمنی بحران میں جنگ بندی اور سیاسی پیشرفت کے اعلان کے نتیجے میں یمنی وزیر اعظم ڈاکٹر معین عبد الملک نے "الشرق الاوسط" سے گفتگو کرتے ہوئے موجودہ صورتحال کے بارے میں بتایا ہے اور کہا ہے کہ یہ دنیا کی تاریخ کا ایک خطرناک لمحہ ہے۔
عبد الملك نے مزید کہا کہ "کوویڈ 19" وائرس کے پھیلاؤ کے خطرات فرد کی حیثیت سے ہماری زندگی پر براہ راست اور خوفناک اثرات ڈال رہا ہے اور اس کے معاشی نتائج بھی  ہین جن سے کوئی بچ نہیں سکے گا  اور انہوں نے اپنی امید بھی ظاہر کی ہے کہ ملیشیا اس شعور سے آگاہی کی وجہ سے ہمارے ساتھ جنگ بندی کی طرف پیش قدمی کرے گی اور اس خطرہ کی نوعیت کے اعلی احساس کا مظاہرہ کرے گی جو دنیا اور ہمارے لوگوں کو گھات میں لگائے ہوئے ہیں۔(۔۔۔)
ہفتہ 18 شعبان المعظم 1441 ہجرى - 11 اپریل 2020ء شماره نمبر [15110]


مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]