طرابلس پانی کے بغیر اور ملیشیاؤں پر اس کا الزام

طرابلس پانی کے بغیر اور ملیشیاؤں پر اس کا الزام
TT

طرابلس پانی کے بغیر اور ملیشیاؤں پر اس کا الزام

طرابلس پانی کے بغیر اور ملیشیاؤں پر اس کا الزام
لیبیا کے دار الحکومت طرابلس میں رہنے والے لوگ جنگ کی خبروں اور میزائلوں سے اندھا دھند گولہ باری کی آوازوں سے ہٹ کر تازہ پانی کے گیلن خریدنے کی طرف متوجہ ہو گئے ہیں؛ کیونکہ تین دنوں سے ان کے گھروں میں پانی نہیں آ رہا ہے اور ان پورے علاقہ میں بجلی کے کٹ جانے کی وجہ سے اندھیرا ہی اندھیرا ہے۔
فائز السراج کی سربراہی میں وفاقی حکومت سے وابستہ "برکان الغضب" نامی آپریشن نے "نیشنل آرمی" کے رہنما فیلڈ مارشل خلیفہ حفتر کے ملیشیاؤں پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے سیدی السائح علاقے میں اس گیس پائپ لائن کو بند کر دیا ہے جس سے مغربی علاقہ میں بجلی پاور اسٹیشنوں کو سپلائی ملتی ہے اور انہوں نے اس سے قبل شہریوں کو پیاسا رکھنے کے مقصد سے مغربی خطے میں دریا سے سپلائی ہونے والے پانی کے پائپ کو بند کردیا تھا لیکن ایک فوجی ذمہ دار نے الشرق الاوسط سے گفتگو کرتے ہوئے اس بات کی نفی کی ہے کہ قومی فوج نے ایسا کیا ہے اور صرف یہ کہنے پر اکتفا کیا ہے کہ ایسا نا معلوم گروپ نے کیا ہے اور جنرل الیکٹرک کمپنی نے بھی ایسا ہی کہا ہے۔(۔۔۔)
ہفتہ 18 شعبان المعظم 1441 ہجرى - 11 اپریل 2020ء شماره نمبر [15110]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]