طرابلس پانی کے بغیر اور ملیشیاؤں پر اس کا الزام

طرابلس پانی کے بغیر اور ملیشیاؤں پر اس کا الزام
TT

طرابلس پانی کے بغیر اور ملیشیاؤں پر اس کا الزام

طرابلس پانی کے بغیر اور ملیشیاؤں پر اس کا الزام
لیبیا کے دار الحکومت طرابلس میں رہنے والے لوگ جنگ کی خبروں اور میزائلوں سے اندھا دھند گولہ باری کی آوازوں سے ہٹ کر تازہ پانی کے گیلن خریدنے کی طرف متوجہ ہو گئے ہیں؛ کیونکہ تین دنوں سے ان کے گھروں میں پانی نہیں آ رہا ہے اور ان پورے علاقہ میں بجلی کے کٹ جانے کی وجہ سے اندھیرا ہی اندھیرا ہے۔
فائز السراج کی سربراہی میں وفاقی حکومت سے وابستہ "برکان الغضب" نامی آپریشن نے "نیشنل آرمی" کے رہنما فیلڈ مارشل خلیفہ حفتر کے ملیشیاؤں پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے سیدی السائح علاقے میں اس گیس پائپ لائن کو بند کر دیا ہے جس سے مغربی علاقہ میں بجلی پاور اسٹیشنوں کو سپلائی ملتی ہے اور انہوں نے اس سے قبل شہریوں کو پیاسا رکھنے کے مقصد سے مغربی خطے میں دریا سے سپلائی ہونے والے پانی کے پائپ کو بند کردیا تھا لیکن ایک فوجی ذمہ دار نے الشرق الاوسط سے گفتگو کرتے ہوئے اس بات کی نفی کی ہے کہ قومی فوج نے ایسا کیا ہے اور صرف یہ کہنے پر اکتفا کیا ہے کہ ایسا نا معلوم گروپ نے کیا ہے اور جنرل الیکٹرک کمپنی نے بھی ایسا ہی کہا ہے۔(۔۔۔)
ہفتہ 18 شعبان المعظم 1441 ہجرى - 11 اپریل 2020ء شماره نمبر [15110]


آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]