طبی عملہ کی طرف سے مدد کی اپیل اور ستمبر میں ویکسین کی تیاری کی امیدhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2230556/%D8%B7%D8%A8%DB%8C-%D8%B9%D9%85%D9%84%DB%81-%DA%A9%DB%8C-%D8%B7%D8%B1%D9%81-%D8%B3%DB%92-%D9%85%D8%AF%D8%AF-%DA%A9%DB%8C-%D8%A7%D9%BE%DB%8C%D9%84-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%B3%D8%AA%D9%85%D8%A8%D8%B1-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%88%DB%8C%DA%A9%D8%B3%DB%8C%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%D8%AA%DB%8C%D8%A7%D8%B1%DB%8C-%DA%A9%DB%8C-%D8%A7%D9%85%DB%8C%D8%AF
طبی عملہ کی طرف سے مدد کی اپیل اور ستمبر میں ویکسین کی تیاری کی امید
پرسو پیرس کے قریبی اسپتال میں نائٹ شفٹ کے دوران انتہائی نگہداشت والے محکمہ میں تھکی ماندی نرس کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
عواصم: «الشرق الاوسط»
TT
TT
طبی عملہ کی طرف سے مدد کی اپیل اور ستمبر میں ویکسین کی تیاری کی امید
پرسو پیرس کے قریبی اسپتال میں نائٹ شفٹ کے دوران انتہائی نگہداشت والے محکمہ میں تھکی ماندی نرس کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
دنیا کی میڈیکل ٹیمیں اگلی صفوں میں کورونا کی وبا کا مقابلہ کررہی ہیں جن میں اکثر کے پاس بنیادی حفاظتی ساز وسامان نہیں ہے اور دنیا کے مختلف ممالک میں ڈاکٹروں، نرسوں اور صحت کے تکنیکی ماہرین نے مدد کا مطالبہ کیا ہے اور اپنی حکومتوں سے ماسک، دستانے اور سوٹ جیسے حفاظتی کٹس فراہم کرنے کو کہا ہے اور گزشتہ روز اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انٹونیو گوٹیرس نے اس وبا سے لڑنے والے ڈاکٹروں اور نرسوں کی کوششوں کو تسلیم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ جہاں دنیا بھر میں اموات کی تعداد ایک لاکھ سے تجاوز کر گئی ہیں وہیں برطانیہ کی "آکسفورڈ" یونیورسٹی میں ویکسین کی پروفیسر سارہ گلبرٹ نے بتایا ہے کہ اگلے ستمبر تک ایک ویکسین دستیاب ہو سکے گی اور گلبرٹ نے تصدیق کی ہے کہ برٹش یونیورسٹی میں ایک ٹیم اس ویکسین کی فراہمی کے لئے کام کر رہی ہے اور انہوں نے اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا کہ انھیں یقین ہے کہ اس وقت یہ 80 فیصد دستیاب ہو چکی ہے اور گلبرٹ نے ٹائمز کو دیئے گئے ایک بیان میں کہا ہے کہ کلینیکل ٹرائلز دو ہفتوں میں شروع ہوجائیں گے۔(۔۔۔) اتوار 19شعبان المعظم 1441 ہجرى - 12 اپریل 2020ء شماره نمبر [15111]
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4792611-%DA%88%DB%8C%D9%88%D9%88%D8%B3-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D9%81%D9%88%D8%B1%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D9%86%D9%88%DA%BA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%85%D8%B6%D8%A8%D9%88%D8%B7-%D9%82%D9%84%D8%B9%DB%81
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT
TT
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔
ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)