دانشوروں نے وبا کی تنہائی میں بھی کی اپنی خواہشات کی تکمیل https://urdu.aawsat.com/home/article/2231301/%D8%AF%D8%A7%D9%86%D8%B4%D9%88%D8%B1%D9%88%DA%BA-%D9%86%DB%92-%D9%88%D8%A8%D8%A7-%DA%A9%DB%8C-%D8%AA%D9%86%DB%81%D8%A7%D8%A6%DB%8C-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A8%DA%BE%DB%8C-%DA%A9%DB%8C-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%8C-%D8%AE%D9%88%D8%A7%DB%81%D8%B4%D8%A7%D8%AA-%DA%A9%DB%8C-%D8%AA%DA%A9%D9%85%DB%8C%D9%84
دانشوروں نے وبا کی تنہائی میں بھی کی اپنی خواہشات کی تکمیل
پرانے جدہ کی ایک سڑک کو کورونا مخالف اقدامات کی وجہ سے راہگیروں سے خالی دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
دمام: ميرزا الخويلدي
TT
TT
دانشوروں نے وبا کی تنہائی میں بھی کی اپنی خواہشات کی تکمیل
پرانے جدہ کی ایک سڑک کو کورونا مخالف اقدامات کی وجہ سے راہگیروں سے خالی دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
رائٹرز اور دانشوروں کی نیک خواہشات الگ تھلگ رہنا ہے تاکہ وہ اپنے کاموں میں خود کو لگا سکیں لیکن لاکھوں افراد کی طرح کرونا وائرس کے ذریعہ مسلط جبری تنہائی میں دانشور کیسے گذارتے ہیں؟ کیا یہ تنہائی ان کی لازمی خالی پن میں ان کی تخلیقی صلاحیتوں کو اجاگر کر سکتی ہے جبکہ روز مرہ زندگی ان کے بہت سے وقت اور بہت ساری محنتوں کا مطالبہ کرتی ہے یا کم از کم اس سے انہیں کئی سالوں سے ملتوی کتابیں پڑھنے کا موقع مل جاتا ہے؟ ان سعودی دانشوروں نے جنھوں نے الشرق الاوسط سے بات کی ہے ان کا خیال ہے کہ گھر میں رہنے کا ایک فائدہ یہ ہے کہ انہوں نے اپنی ان لائبریریوں کی دوبارہ ترتیب دیا ہے جو طویل عرصے سے ایک خواب کی طرح لگ رہا تھا اور اسی طرح انہیں ملتوی منصوبوں کو مکمل کرنے کا بھی موق، مل گیا۔(۔۔۔) اتوار 19شعبان المعظم 1441 ہجرى - 12 اپریل 2020ء شماره نمبر [15111]
امریکی ریاست نیو جرسی میں ایک امام مسجد فائرنگ سے ہلاکhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4768886-%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%8C-%D8%B1%DB%8C%D8%A7%D8%B3%D8%AA-%D9%86%DB%8C%D9%88-%D8%AC%D8%B1%D8%B3%DB%8C-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D8%A7%D9%85%D8%A7%D9%85-%D9%85%D8%B3%D8%AC%D8%AF-%D9%81%D8%A7%D8%A6%D8%B1%D9%86%DA%AF-%D8%B3%DB%92-%DB%81%D9%84%D8%A7%DA%A9
امریکی ریاست نیو جرسی میں ایک امام مسجد فائرنگ سے ہلاک
امریکی مسجد کے امام کی ویڈیو سے لی گئی ایک تصویر جنہیں نیوارک میں ایک مسجد کے باہر گولی مار دی گئی (X)
امریکی ریاست نیو جرسی کے علاقے نیوارک میں ایک امریکی امام مسجد کو کل بدھ کے روز ان کی مسجد کے باہر متعدد گولیاں مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ نیو یارک کے قریب واقع نیو جرسی ریاست کے حکام نے فی الحال اس جرم میں کسی نسلی محرکات کو مسترد کیا ہے۔
نیو جرسی کے اٹارنی جنرل میٹ پلاٹکن نے کہا کہ جاں بحق ہونے والے شخص کا نام حسن شریف ہے، جسے کل صبح متعدد گولیاں لگنے کے بعد ہسپتال لے جایا گیا، لیکن وہ چند گھنٹے بعد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔ (...)
کونسل آف امریکن اسلامک ریلیشنز، جو "کیئر (CAIR)" کے نام سے مشہور ہے، کی نیو جرسی برانچ کی طرف سے نشر کی گئی تصاویر میں زرد اور سبز رنگ کی دو منزلہ مسجد کے باہر تعینات پولیس کی گاڑیوں کو دکھایا گیا۔
بعد ازاں، نیو جرسی میں "کیئر (CAIR)" کی برانچ نے نیوارک مسجد کے سامنے ایک اجتماع کا اہتمام کیا اور "حسن شریف کو گولی مارنے والوں سے مطالبہ کیا کہ وہ خود کو حکام کے حوالے کر دیں۔"
"کیئر (CAIR)" نے تمام مساجد کو ہدایت کیا ہے کہ وہ مسلمانوں کے خلاف تعصب اور فرقہ واریت میں حالیہ اضافہ کے پیش نظر اپنے دروازے کھلے رکھیں لیکن احتیاط کے ساتھ۔
جمعرات-22 جمادى الآخر 1445ہجری، 04 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16473]