عراق میں خلیفہ سلیمانی امریکہ کے مطلوب ہیں

TT

عراق میں خلیفہ سلیمانی امریکہ کے مطلوب ہیں

امریکہ نے عراق میں پارٹی کی کارروائیوں کے ذمہ دار لبنانی "حزب اللہ" کے رہنما محمد الکوثرانی کے بارے میں معلومات فراہم کرنے والے کو 10 ملین ڈالر انعام کی پیش کش کی ہے۔
امریکی محکمۂ خارجہ کے بیان کے مطابق الکوثرانی ایرانی پاسداران انقلاب میں "قدس فورس" کے کمانڈر قاسم سلیمانی کے سب سے نمایاں مددگار تھے اور یاد رہے کہ کمانڈر قاسم سلیمانی جنوری کے ماہ کے دوران عراق میں ہونے والے امریکی فضائی حملے میں ہلاک ہوئے ہیں۔
امریکی محکمۂ خارجہ نے الكوثراني کو سلیمانی کا جانشین قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے ایران کی طرف سے مدد کردہ مسلح گروہوں کی ان سیاسی ذمہ داریوں کو سنبھالا ہے جو پہلے سلییمانی کے ذمہ میں تھے اور اسی تناظر میں وہ عراقی حکومت کے کنٹرول سے باہر کام کرنے والے ان گروہوں کے کاموں کو منظم کر رہے ہیں جنہوں نے مظاہروں کو دبانے کا کام کیا، غیر ملکی سفارتی مشنوں پر حملہ کیا اور بڑے پیمانے پر جرائم پیشہ سرگرمیوں میں ملوث ہوئے۔(۔۔۔)
اتوار 19 شعبان المعظم 1441 ہجرى - 12 اپریل 2020ء شماره نمبر [15111]


مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]