یورپ میں "کورونا پابندیوں" میں نرمی اور امریکہ الجھن میں گرفتار

کل کورونا کے متاثرین کے صحت یاب ہونے کے بعد مراکش کے شہر سلا کے ایک اسپتال کے چھوڑنے کے وقت طبی عملے کے اراکین کو خوشی مناتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
کل کورونا کے متاثرین کے صحت یاب ہونے کے بعد مراکش کے شہر سلا کے ایک اسپتال کے چھوڑنے کے وقت طبی عملے کے اراکین کو خوشی مناتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

یورپ میں "کورونا پابندیوں" میں نرمی اور امریکہ الجھن میں گرفتار

کل کورونا کے متاثرین کے صحت یاب ہونے کے بعد مراکش کے شہر سلا کے ایک اسپتال کے چھوڑنے کے وقت طبی عملے کے اراکین کو خوشی مناتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
کل کورونا کے متاثرین کے صحت یاب ہونے کے بعد مراکش کے شہر سلا کے ایک اسپتال کے چھوڑنے کے وقت طبی عملے کے اراکین کو خوشی مناتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
یورپ نے گزشتہ روز ان پابندیوں کو کم کرنے کے اقدامات کا آغاز کیا ہے جو نئے کورونا کی وبا کو پھیلنے سے روکنے کے لئے عائد کی گئی ہیں اور یہ اقدامات اٹلی اور اسپین جیسے وائرس کے ان دو اہم مقامات میں کمی آنے کے بعد کئے گئے ہیں جو اس تباہی سے روک تھام، کنٹرول اور بحالی کے تجربات کے لئے ایک لیبارٹری میں تبدیل ہو چکے ہیں۔
گزشتہ ماہ کے آخر میں مکمل طور پر روکی جانے والی کچھ پیداواری سرگرمیوں کو دوبارہ شروع کرنے کے بعد اسپین نے گزشتہ روز اطمینان کا سانس لیا ہے۔
اسی طرح اٹلی اپنے اس اقتصادی محاذ پر بحران کے آغاز کے بعد سے ہی اپنے سب سے مشکل فیصلے کے سامنے کھڑا ہے جسے وبا نے تباہ کردیا ہے اور ایک طرف جرمنی پابندیوں کو کم کرنے کے لئے تدریجی اقدامات کا بھی مطالعہ کررہا ہے تو دوسری طرف توجہ فرانس اور برطانیہ کی طرف بھی جاتی ہے جو یورپی طوفان کی نگاہ میں ہیں اور ان کے ماہرین کا کہنا ہے کہ وہ اگلے ماہ کے وسط میں آسانی پیدا کرنا شروع کریں گے۔(۔۔۔)
منگل 21 شعبان المعظم 1441 ہجرى - 14 اپریل 2020ء شماره نمبر [15113]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]