فلسطین میں ہلاکتوں کے واقعات میں اضافہ اور بیت لحم کی نگرانی میں کمی

فلسطینی اتھارٹی کو بیت المقدس  میں عائد پابندیوں کا جائزہ لیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (آئی بی اے)
فلسطینی اتھارٹی کو بیت المقدس میں عائد پابندیوں کا جائزہ لیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (آئی بی اے)
TT

فلسطین میں ہلاکتوں کے واقعات میں اضافہ اور بیت لحم کی نگرانی میں کمی

فلسطینی اتھارٹی کو بیت المقدس  میں عائد پابندیوں کا جائزہ لیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (آئی بی اے)
فلسطینی اتھارٹی کو بیت المقدس میں عائد پابندیوں کا جائزہ لیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (آئی بی اے)
فلسطین میں متاثرین کی تعداد میں ایک بار پھر اس وقت اضافہ ہوا ہے جب صبح میں ایک بار 10 افراد کے متاثر ہونے کی اطلاع ملی ہے جبکہ حکومت نے نئے کورونا وائرس سے نمٹنے کے طریقۂ کار میں ترمیمات کی ہے۔
فلسطینی حکومت کے ترجمان ابراہیم ملحم نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کے 10 نئے کیس ریکارڈ کیے گئے ہیں جس کے بعد متاثرہ افراد کی تعداد 284 ہوگئی ہے اور اس کے علاوہ مقبوضہ بیت المقدس میں بھی 36 کیس سامنے آئے ہیں۔
ملحم نے فلسطین میں روزانہ کی صبح "کورونا" وائرس کی پیشرفتوں کے بارے میں بریفنگ کے دوران مزید کہا کہ یہ موجودہ نئے انفیکشن کی اکثریت 48 کے علاقوں سے واپس آنے والے کارکنوں میں ریکارڈ کی گئی ہے اور وہ ان کے اہل خانہ اور دوستوں میں سے جو ان کے رابطے میں رہے ہیں ان میں بھی پائی گئی ہے۔(۔۔۔)
بدھ 22 شعبان المعظم 1441 ہجرى - 15 اپریل 2020ء شماره نمبر [15114]


آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]