مغربی کنارے کو الحاق کرنے کے بارے میں گانٹز کو یورپی انتباہ

مغربی کنارے کو الحاق کرنے کے بارے میں گانٹز کو یورپی انتباہ
TT

مغربی کنارے کو الحاق کرنے کے بارے میں گانٹز کو یورپی انتباہ

مغربی کنارے کو الحاق کرنے کے بارے میں گانٹز کو یورپی انتباہ
گزشتہ روز اسرائیل میں یوریپی یونین کی جانب سے "کحول لفان" پارٹی کے سربراہ بینی گانٹز کے پاس ایک پیغام پہنچا ہے جس میں انہیں مقبوضہ مغربی کنارے میں وادی اردن اور شمالی بحر میت کو الحاق کرنے کے نتائج کے خلاف متنبہ کیا گیا ہے اور یہ اطلاع بنیامین کی قیادت میں دائیں بازو کے گروپوں کے ساتھ اتحاد حکومت تشکیل دینے کی کوششوں کے سلسلہ میں ملی ہے۔
تل ابیب کے ایک سیاسی ذرائع نے یوروپی سفارتکاروں کے حوالے سے بتایا ہے کہ یہ پیغام گانٹز کو ایک ہفتہ قبل بنیامین نیتن یاہو کے ساتھ اپنی بات چیت کے عروج پر پہنچنے کے سلسلہ میں ملا ہے اور یہ بھی بعید نہیں ہے کہ اسرائیلی حکومت کو بھی ایسی ہی تنبیہ موصول ہوئی ہے۔
مذکورہ ذرائع نے مزید کہا کہ تل ابیب میں یوروپی یونین کے عہدیداروں نے اپنا پیغام اپنی خاتون مشیر برائے خارجہ امور میلدی سخارووچ کے ذریعہ گانٹز تک پہنچا دیا ہے اور انہیں بتایا گیا ہے کہ وہ گانٹز کو مدنظر رکھنے میں دلچسپی رکھتے ہیں کیونکہ مغربی کنارے میں الحاق کے اقدامات سے اسرائیل کے ساتھ یورپی یونین کے تعلقات پر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔(۔۔۔)
پیر 27 شعبان المعظم 1441 ہجرى - 20 اپریل 2020ء شماره نمبر [15119]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]