اسرائیل میں دو سربراہ کے ساتھ ہنگامی حکومت

اسرائیلی صدر (دائیں) کو گزشتہ ستمبر میں نیتن یاہو اور گینٹز کے درمیان دیکھا جا سکتا ہے (ڈی پی اے)
اسرائیلی صدر (دائیں) کو گزشتہ ستمبر میں نیتن یاہو اور گینٹز کے درمیان دیکھا جا سکتا ہے (ڈی پی اے)
TT

اسرائیل میں دو سربراہ کے ساتھ ہنگامی حکومت

اسرائیلی صدر (دائیں) کو گزشتہ ستمبر میں نیتن یاہو اور گینٹز کے درمیان دیکھا جا سکتا ہے (ڈی پی اے)
اسرائیلی صدر (دائیں) کو گزشتہ ستمبر میں نیتن یاہو اور گینٹز کے درمیان دیکھا جا سکتا ہے (ڈی پی اے)
اسرائیلی وزیر اعظم اور دائیں بازو کے بلاک کے رہنما بینیامن نیتن یاھو اور جنرلوں کی پارٹی "کحول لفان" کے رہنما اور کینیسٹ کے اسپیکر بینی گانٹز نے ایک معاہدہ پر دستخط کیا ہے تاکہ ان کے مابین ایسی اتحاد حکومت بنائي جا سکے جس کا نام "قومی ہنگامی حکومت" ہو اور اس حکومت کی سربراہی دو سربراہان کریں گے، ایک اصل وزیر اعظم اور دوسرے متبادل وزیر اعظم ہوں گے اور اس کا آغاز نیتن یاہو کریں گے اور ڈیڑھ سال کے بعد گانٹز ان کی جگہ لیں گے۔
یہ بات نیتن یاہو کی نگراں انتظامیہ کے 16 ماہ تک جاری رہنے کے بعد سامنے آئی ہے اور اس میں 3 قانون ساز انتخابات اور غیر متوقع رد عمل شامل ہیں اور بعض اوقات متعدد اسرائیلی مایوس بھی ہو چکے ہیں۔(۔۔۔)
منگل 28 شعبان المعظم 1441 ہجرى - 21 اپریل 2020ء شماره نمبر [15120]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]