امریکہ کا چین سے اپنی لیبارٹری دنیا کے لئے کھولنے کا مطالبہ

ووہان لیبارٹری کے اندر وائرس کی ایک چینی ماہر سائنٹسٹ کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ووہان لیبارٹری کے اندر وائرس کی ایک چینی ماہر سائنٹسٹ کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

امریکہ کا چین سے اپنی لیبارٹری دنیا کے لئے کھولنے کا مطالبہ

ووہان لیبارٹری کے اندر وائرس کی ایک چینی ماہر سائنٹسٹ کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ووہان لیبارٹری کے اندر وائرس کی ایک چینی ماہر سائنٹسٹ کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
امریکی وزیر خارجہ مائک پومپیو نے چین سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنی لیبارٹریوں کو دنیا کے لئے کھولے اور انہوں نے چین پر کورونا وائرس کے پھیلنے کے شروع میں اسے چھپانے کا الزام دوبارہ لگایا ہے ۔
اپنی نوعیت کے پہلے بیان میں پومپیو نے کہا کہ وہ ووہان ویرولوجی لیبارٹری (WIV) کی جانب رخ کر رہے ہیں اور چین میں متعدد لیبارٹریاں بھی ہیں جہاں کمیونسٹ پارٹی بیمار لاشوں کی کئی سطحوں پر کام کرتی ہے اور یہ لیبارٹریاں اب بھی کھلی ہوئی ہیں لیکن کوئی بھی سائنٹسٹ اس کی سکیورٹی کے مقصد سے وہاں داخل نہیں ہو سکتا ہے تاکہ وہاں جاری تحقیق دنیا کے سامنے نہ آسکے۔
انہوں نے ایک ایسے منی پریس کانفرنس میں جس میں "الشرق الاوسط" کی بھی شرکت فون کے ذریعہ ہوئی ہے زور دے کر کہا کہ شفافیت کا وقت آگیا ہے اور ان لیبارٹریوں تک رسائی کی اجازت دی جائے تاکہ سائنس اس سائنس داں اچھے اور صاف اعداد وشمار کے مطابق اس خطرے کا اندازہ لگا سکیں اور اس کا اچھی طرح سے جواب دے سکیں۔(۔۔۔)
جمعرات 30 شعبان المعظم 1441 ہجرى - 23 اپریل 2020ء شماره نمبر [15122]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]