حوثیوں کے انخلا کی وجہ سے فائر بندی کے سلسلہ میں ممکنہ توسیع کو خطرہ لاحق

کل عدن شہر میں موسلا دھار بارش سے ہونے والے نقصان کا معائنہ کرتے ہوئے یمنی شہریوں کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
کل عدن شہر میں موسلا دھار بارش سے ہونے والے نقصان کا معائنہ کرتے ہوئے یمنی شہریوں کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

حوثیوں کے انخلا کی وجہ سے فائر بندی کے سلسلہ میں ممکنہ توسیع کو خطرہ لاحق

کل عدن شہر میں موسلا دھار بارش سے ہونے والے نقصان کا معائنہ کرتے ہوئے یمنی شہریوں کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
کل عدن شہر میں موسلا دھار بارش سے ہونے والے نقصان کا معائنہ کرتے ہوئے یمنی شہریوں کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
یمن میں میڈیا کے وزیر معمر الاریانی نے دو ہفتہ قبل اتحادیوں کے ذریعہ شروع کیے جانے والے جنگ بندی کے اقدام کے سلسلہ میں کہا ہے کہ حوثیوں کے معاملات اس کے بارے میں کچھ اچھے نہیں ہیں۔
یمنی وزیر نے الشرق الاوسط سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ملیشیا مارب، الجوف اور البیضاء میں اپنے فوجی حملے کر رہے ہیں اور مارب کے رہائشی محلوں پر راکٹ مار رہے ہیں اور ان لوگوں نے 4 صحافیوں کو ہلاک کرنے کے احکامات بھی جاری کئے ہیں اور اپنے قبضہ والے علاقوں میں اپنی پالیسیوں کے مخالفین کو مسلسل اغوا  بھی کر رہے ہیں گویا یہ سب وہ کام ہیں جن سے امن کی طرف ملیشیاؤں اور یمن اور خطے میں ایرانی تخریب کاری کے ایجنڈے پر کام کرنے کے سلسلہ میں ان کے حقیقی ارادوں کی تصدیق ہو رہی ہے۔
حوثیوں کا اپنی پابندی سے نکلنا اتحادیوں کے اس اقدام کو خطرہ لگ رہا ہے جو آج ختم ہونے والا ہے جبکہ کل شام تک اس کی توسیع کی کوئی خبر جاری نہیں کی گئی ہے۔(۔۔۔)
جمعرات 30 شعبان المعظم 1441 ہجرى - 23 اپریل 2020ء شماره نمبر [15122]


"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]