حوثیوں کے انخلا کی وجہ سے فائر بندی کے سلسلہ میں ممکنہ توسیع کو خطرہ لاحق

کل عدن شہر میں موسلا دھار بارش سے ہونے والے نقصان کا معائنہ کرتے ہوئے یمنی شہریوں کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
کل عدن شہر میں موسلا دھار بارش سے ہونے والے نقصان کا معائنہ کرتے ہوئے یمنی شہریوں کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

حوثیوں کے انخلا کی وجہ سے فائر بندی کے سلسلہ میں ممکنہ توسیع کو خطرہ لاحق

کل عدن شہر میں موسلا دھار بارش سے ہونے والے نقصان کا معائنہ کرتے ہوئے یمنی شہریوں کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
کل عدن شہر میں موسلا دھار بارش سے ہونے والے نقصان کا معائنہ کرتے ہوئے یمنی شہریوں کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
یمن میں میڈیا کے وزیر معمر الاریانی نے دو ہفتہ قبل اتحادیوں کے ذریعہ شروع کیے جانے والے جنگ بندی کے اقدام کے سلسلہ میں کہا ہے کہ حوثیوں کے معاملات اس کے بارے میں کچھ اچھے نہیں ہیں۔
یمنی وزیر نے الشرق الاوسط سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ملیشیا مارب، الجوف اور البیضاء میں اپنے فوجی حملے کر رہے ہیں اور مارب کے رہائشی محلوں پر راکٹ مار رہے ہیں اور ان لوگوں نے 4 صحافیوں کو ہلاک کرنے کے احکامات بھی جاری کئے ہیں اور اپنے قبضہ والے علاقوں میں اپنی پالیسیوں کے مخالفین کو مسلسل اغوا  بھی کر رہے ہیں گویا یہ سب وہ کام ہیں جن سے امن کی طرف ملیشیاؤں اور یمن اور خطے میں ایرانی تخریب کاری کے ایجنڈے پر کام کرنے کے سلسلہ میں ان کے حقیقی ارادوں کی تصدیق ہو رہی ہے۔
حوثیوں کا اپنی پابندی سے نکلنا اتحادیوں کے اس اقدام کو خطرہ لگ رہا ہے جو آج ختم ہونے والا ہے جبکہ کل شام تک اس کی توسیع کی کوئی خبر جاری نہیں کی گئی ہے۔(۔۔۔)
جمعرات 30 شعبان المعظم 1441 ہجرى - 23 اپریل 2020ء شماره نمبر [15122]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]