اسپین میں ایک ممتاز مطلوب کی گرفتاری کے بعد واپس لوٹنے والے داعش کے بارے میں یورپی خدشاتhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2249926/%D8%A7%D8%B3%D9%BE%DB%8C%D9%86-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%85%D9%85%D8%AA%D8%A7%D8%B2-%D9%85%D8%B7%D9%84%D9%88%D8%A8-%DA%A9%DB%8C-%DA%AF%D8%B1%D9%81%D8%AA%D8%A7%D8%B1%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%B9%D8%AF-%D9%88%D8%A7%D9%BE%D8%B3-%D9%84%D9%88%D9%B9%D9%86%DB%92-%D9%88%D8%A7%D9%84%DB%92-%D8%AF%D8%A7%D8%B9%D8%B4-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA
اسپین میں ایک ممتاز مطلوب کی گرفتاری کے بعد واپس لوٹنے والے داعش کے بارے میں یورپی خدشات
پرسو روز جنوبی اسپین کے شہر مریہ میں مشتبہ افراد کی گرفتاری کے لئے (اسپین پولیس) کی طرف سے تقسیم کردہ ایک تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے (آئی بی اے)
ہسپانوی پولیس نے پرسو روز ملک کے جنوب میں واقع مریہ شہر میں داعش کے انتہائی خطرناک دہشت گرد اور یورپ میں سب سے زیادہ مطلوب دہشت گرد شخص کو گرفتار کر لیا ہے اور اس واقعہ سے یورپ میں داعش کی واپسی کے سلسلہ میں خدشات ظاہر ہو رہے ہیں۔ سکیورٹی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ گرفتار شخص کا نام عبد الماجد عبد الباری ہے جو مصر کا ہے اور کچھ دن قبل مریہ شہر پہنچا ہے جہاں ہر سال اس عرصے کے دوران موسمی کارکن شمالی افریقی ممالک سے آتے ہیں۔ ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ عبد الباری یورپی انسداد دہشت گرد ادارے میں معروف ہے کیونکہ وہ اپنی سختیوں اور زیادتیوں کی وجہ ہے دیگر افراد سے ممتاز ہے اور وہ ان دو دیگر افراد کے ساتھ ایک اپارٹمنٹ میں روپوش تھا جو عدالتی حکام کے زیر تفتیش تھے۔(۔۔۔) جمعرات 30شعبان المعظم 1441 ہجرى - 23 اپریل 2020ء شماره نمبر [15122]
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]