4 عراقی بریگیڈوں کی وجہ سے "حشد" مرجعیت کی حمایت سے محرومhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2249936/4-%D8%B9%D8%B1%D8%A7%D9%82%DB%8C-%D8%A8%D8%B1%DB%8C%DA%AF%DB%8C%DA%88%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%8C-%D9%88%D8%AC%DB%81-%D8%B3%DB%92-%D8%AD%D8%B4%D8%AF-%D9%85%D8%B1%D8%AC%D8%B9%DB%8C%D8%AA-%DA%A9%DB%8C-%D8%AD%D9%85%D8%A7%DB%8C%D8%AA-%D8%B3%DB%92-%D9%85%D8%AD%D8%B1%D9%88%D9%85
4 عراقی بریگیڈوں کی وجہ سے "حشد" مرجعیت کی حمایت سے محروم
گزشتہ روز وسطی بغداد میں ایک مارکیٹ کے سامنے کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (آئی بی اے)
بغداد: فاضل النشمی
TT
TT
4 عراقی بریگیڈوں کی وجہ سے "حشد" مرجعیت کی حمایت سے محروم
گزشتہ روز وسطی بغداد میں ایک مارکیٹ کے سامنے کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (آئی بی اے)
گزشتہ روز مستعفی عراقی وزیر اعظم عادل عبد المہدی نے ایرانی نواز حشد کے نئے کمانڈر عبد العزيز الحميداوي کے بازو کے ساتھ ہونے والے تنازعہ کے بعد نجف اور کربلاء میں دینی مرجعیت کی بنیاد پر 4 عراقی بریگیڈوں کو مسلح افواج کے کمانڈر انچیف کے ساتھ منسلک کرنے اور انتظامی اور عملی طور پر اس کے تعلقات کو حشد شعبی سے ختم کرنے کا فیصلہ جاری کیا ہے۔ مسلح افواج کے چیف کے کمانڈر کے عہدے پر فائز وزیر اعظم نے گزشتہ اتوار کو حشد کے چیئرمین سے ہونے والی گفتگو اور گزشتہ روز شائع ہونے والے ایک حکم میں کہا ہے کہ ہم نے انتظامی اور عملی طور پر 2، 11، 26 اور 44 بریگیڈوں کو مسلح افواج کے چیف کے کمانڈر سے جوڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔(۔۔۔) جمعرات 30شعبان المعظم 1441 ہجرى - 23 اپریل 2020ء شماره نمبر [15122]
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔