4 عراقی بریگیڈوں کی وجہ سے "حشد" مرجعیت کی حمایت سے محروم

گزشتہ روز وسطی بغداد میں ایک مارکیٹ کے سامنے کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (آئی بی اے)
گزشتہ روز وسطی بغداد میں ایک مارکیٹ کے سامنے کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (آئی بی اے)
TT

4 عراقی بریگیڈوں کی وجہ سے "حشد" مرجعیت کی حمایت سے محروم

گزشتہ روز وسطی بغداد میں ایک مارکیٹ کے سامنے کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (آئی بی اے)
گزشتہ روز وسطی بغداد میں ایک مارکیٹ کے سامنے کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (آئی بی اے)
گزشتہ روز مستعفی عراقی وزیر اعظم عادل عبد المہدی نے ایرانی نواز حشد کے نئے کمانڈر عبد العزيز الحميداوي کے بازو کے ساتھ ہونے والے تنازعہ کے بعد نجف اور کربلاء میں دینی مرجعیت کی بنیاد پر 4 عراقی بریگیڈوں کو مسلح افواج کے کمانڈر انچیف کے ساتھ منسلک کرنے اور انتظامی اور عملی طور پر اس کے تعلقات کو حشد شعبی سے ختم کرنے کا فیصلہ جاری کیا ہے۔
مسلح افواج کے چیف کے کمانڈر کے عہدے پر فائز وزیر اعظم نے گزشتہ اتوار کو حشد کے چیئرمین سے ہونے والی گفتگو اور گزشتہ روز شائع ہونے والے ایک حکم میں کہا ہے کہ ہم نے انتظامی اور عملی طور پر 2، 11، 26 اور 44 بریگیڈوں کو مسلح افواج کے چیف کے کمانڈر سے جوڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔(۔۔۔)
جمعرات 30 شعبان المعظم 1441 ہجرى - 23 اپریل 2020ء شماره نمبر [15122]


آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]