لیبیا کے سلسلہ میں یورپی تشویش اور انسان صلح کا مطالبہ

رہائشی قرنطین کی روشنی میں ماہ رمضان میں کھانے پینے کی چیزیں خریدنے نکلے والے طرابلس کے شہریوں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
رہائشی قرنطین کی روشنی میں ماہ رمضان میں کھانے پینے کی چیزیں خریدنے نکلے والے طرابلس کے شہریوں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

لیبیا کے سلسلہ میں یورپی تشویش اور انسان صلح کا مطالبہ

رہائشی قرنطین کی روشنی میں ماہ رمضان میں کھانے پینے کی چیزیں خریدنے نکلے والے طرابلس کے شہریوں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
رہائشی قرنطین کی روشنی میں ماہ رمضان میں کھانے پینے کی چیزیں خریدنے نکلے والے طرابلس کے شہریوں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
جرمنی، فرانس اور اٹلی کے وزرائے خارجہ اور یوروپی یونین کے اعلی سفارت کار نے ایک مشترکہ دعوت نامہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ لیبیا میں انسانی صلح کا معاہدہ کیا جائے اور ان حضرات نے اس بات پر بھی زور دیا ہے کہ تمام فریق امن مذاکرات دوبارہ شروع کریں۔
یورپی یونین کے خارجہ پالیسی کے نمائندہ جوزیپ بوریل، فرانس کے وزیر خارجہ جین ایو لو دریان، اٹلی کے وزیر خارجہ لویجی ڈی میو اور جرمنی کے وزیر خارجہ ہائکو ماس کی طرف سے دستخط کئے گئے ایک بیان میں وزرائے خارجہ نے کہا ہے کہ ہم اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل (انتونیو) گوتیرس اور لیبیا میں قائم مقام اقوام متحدہ کی ایلچی کی طرف سے پیش کئے جانے والے ان دعوت کے ساتھ ہیں تاکہ لیبیا انسانی صلح کے لئے کوشش کی جا سکے۔(۔۔۔)
اتوار 03 رمضان المبارک 1441 ہجرى - 26 اپریل 2020ء شماره نمبر [15125]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]