لیبیا کے سلسلہ میں یورپی تشویش اور انسان صلح کا مطالبہ

رہائشی قرنطین کی روشنی میں ماہ رمضان میں کھانے پینے کی چیزیں خریدنے نکلے والے طرابلس کے شہریوں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
رہائشی قرنطین کی روشنی میں ماہ رمضان میں کھانے پینے کی چیزیں خریدنے نکلے والے طرابلس کے شہریوں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

لیبیا کے سلسلہ میں یورپی تشویش اور انسان صلح کا مطالبہ

رہائشی قرنطین کی روشنی میں ماہ رمضان میں کھانے پینے کی چیزیں خریدنے نکلے والے طرابلس کے شہریوں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
رہائشی قرنطین کی روشنی میں ماہ رمضان میں کھانے پینے کی چیزیں خریدنے نکلے والے طرابلس کے شہریوں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
جرمنی، فرانس اور اٹلی کے وزرائے خارجہ اور یوروپی یونین کے اعلی سفارت کار نے ایک مشترکہ دعوت نامہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ لیبیا میں انسانی صلح کا معاہدہ کیا جائے اور ان حضرات نے اس بات پر بھی زور دیا ہے کہ تمام فریق امن مذاکرات دوبارہ شروع کریں۔
یورپی یونین کے خارجہ پالیسی کے نمائندہ جوزیپ بوریل، فرانس کے وزیر خارجہ جین ایو لو دریان، اٹلی کے وزیر خارجہ لویجی ڈی میو اور جرمنی کے وزیر خارجہ ہائکو ماس کی طرف سے دستخط کئے گئے ایک بیان میں وزرائے خارجہ نے کہا ہے کہ ہم اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل (انتونیو) گوتیرس اور لیبیا میں قائم مقام اقوام متحدہ کی ایلچی کی طرف سے پیش کئے جانے والے ان دعوت کے ساتھ ہیں تاکہ لیبیا انسانی صلح کے لئے کوشش کی جا سکے۔(۔۔۔)
اتوار 03 رمضان المبارک 1441 ہجرى - 26 اپریل 2020ء شماره نمبر [15125]


آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]