لبنان میں سنی رہنماؤں کا دیاب پر حملہ

مفتی عبد اللطیف دريان کو کل صدر فؤاد سنیورا اور بائیں طرف وزیر داخلہ بریگیڈیئر جنرل محمد فہمی کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
مفتی عبد اللطیف دريان کو کل صدر فؤاد سنیورا اور بائیں طرف وزیر داخلہ بریگیڈیئر جنرل محمد فہمی کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
TT

لبنان میں سنی رہنماؤں کا دیاب پر حملہ

مفتی عبد اللطیف دريان کو کل صدر فؤاد سنیورا اور بائیں طرف وزیر داخلہ بریگیڈیئر جنرل محمد فہمی کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
مفتی عبد اللطیف دريان کو کل صدر فؤاد سنیورا اور بائیں طرف وزیر داخلہ بریگیڈیئر جنرل محمد فہمی کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
سنی رہنماؤں نے لبنان کے وزیر اعظم حسان دیاب پر ان کی ان باتوں کے پس منظر میں حملہ کیا ہے جو انہوں نے بینک آف لبنان کے گورنر ریاض سلامہ کے خلاف کہی تھی اور ان باتوں میں گزشتہ سالوں میں ہونے والی مالی اور معاشی پالیسیوں کے سلسلہ میں بھی اشارے تھے۔
سابق وزیر اعظم سعد الحریری کی جانب سے دیاب کے ردعمل میں جاری کردہ اعلی سطحی اس بیان کے بعد جس میں انہوں نے کہا ہے کہ ایک مکمل مرحلہ سے ایک انتقام کا مرحلہ ہے جسے انہوں نے وسیع پیمانے پر کھول دیا ہے اور وزیر اعظم کو اس پر حملہ کرنے کی ذمہ داری سونپ دی ہے؛ کیونکہ آزاد معاشی نظام کو ختم کرنے میں دیاب ان کے خوابوں کو پورا کرنے والے ہیں اور ان سب بیان کے بعد سابق وزرائے اعظم تمام سلام، فواد سنیورا اور سابق وزیر داخلہ ممبر پارلیمنٹ نہاد المشنوق کی زبانی دار الفتوی سے بھی نمایاں جواب سامنے آیا ہے۔(۔۔۔)
اتوار 03 رمضان المبارک 1441 ہجرى - 26 اپریل 2020ء شماره نمبر [15125]


آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]