سعودی عرب نے "کوڑا مارنے" کی سزا کو ختم کرنے کے بعد اس کی جگہ قید یا جرمانے کی سزا متعین کرکے انسانی حقوق کے میدان میں کی جانے والی اصلاحات اور فروغ کے فریم ورک میں ایک اور اہم قدم اٹھایا ہے۔
سعودی عرب میں حقوق انسانی کی سرکاری کمیشن کے سربراہ ڈاکٹر عواد العواد نے رائٹرز کے ذریعے جاری ایک پریس بیان میں کہا ہے کہ یہ اصلاحات سعودی عرب میں انسانی حقوق کے پروگرام میں ایک اہم اقدام ہے۔
نیشنل سوسائٹی فار ہیومن رائٹس نے اس اقدام کا خیر مقدم کیا ہے اور اس کے صدر ڈاکٹر مفلح القحطانی نے الشرق الاوسط کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے بتایا ہے کہ یہ فیصلہ سعودی عدلیہ کے روبرو سزا کے فلسفے میں اپنی نوعیت کی ایک خاص قسم کی تبدیلی کی طرف اشارہ کرتا ہے اور ہم امید کرتے ہیں کہ قید اور جرمانے کے ساتھ ساتھ کئی متبادل سزاؤں کی منظوری بھی ہوگی۔(۔۔۔)
اتوار 03 رمضان المبارک 1441 ہجرى - 26 اپریل 2020ء شماره نمبر [15125]
سعودی عرب میں حقوق انسانی کی سرکاری کمیشن کے سربراہ ڈاکٹر عواد العواد نے رائٹرز کے ذریعے جاری ایک پریس بیان میں کہا ہے کہ یہ اصلاحات سعودی عرب میں انسانی حقوق کے پروگرام میں ایک اہم اقدام ہے۔
نیشنل سوسائٹی فار ہیومن رائٹس نے اس اقدام کا خیر مقدم کیا ہے اور اس کے صدر ڈاکٹر مفلح القحطانی نے الشرق الاوسط کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے بتایا ہے کہ یہ فیصلہ سعودی عدلیہ کے روبرو سزا کے فلسفے میں اپنی نوعیت کی ایک خاص قسم کی تبدیلی کی طرف اشارہ کرتا ہے اور ہم امید کرتے ہیں کہ قید اور جرمانے کے ساتھ ساتھ کئی متبادل سزاؤں کی منظوری بھی ہوگی۔(۔۔۔)
اتوار 03 رمضان المبارک 1441 ہجرى - 26 اپریل 2020ء شماره نمبر [15125]