سعودی عرب میں کوڑا مارنے کے قانون کے خاتمہ سے ملی انسانی حقوق کو تقویت

سعودی عرب میں انسانی حقوق کمیشن کے صدر ڈاکٹر عواد العواد کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
سعودی عرب میں انسانی حقوق کمیشن کے صدر ڈاکٹر عواد العواد کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
TT

سعودی عرب میں کوڑا مارنے کے قانون کے خاتمہ سے ملی انسانی حقوق کو تقویت

سعودی عرب میں انسانی حقوق کمیشن کے صدر ڈاکٹر عواد العواد کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
سعودی عرب میں انسانی حقوق کمیشن کے صدر ڈاکٹر عواد العواد کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
سعودی عرب نے "کوڑا مارنے" کی سزا کو ختم کرنے کے بعد اس کی جگہ قید یا جرمانے کی سزا متعین کرکے انسانی حقوق کے میدان میں کی جانے والی اصلاحات اور فروغ کے فریم ورک میں ایک اور اہم قدم اٹھایا ہے۔
سعودی عرب میں حقوق انسانی کی سرکاری کمیشن کے سربراہ ڈاکٹر عواد العواد نے رائٹرز کے ذریعے جاری ایک پریس بیان میں کہا ہے کہ یہ اصلاحات سعودی عرب میں انسانی حقوق کے پروگرام میں ایک اہم اقدام ہے۔
نیشنل سوسائٹی فار ہیومن رائٹس نے اس اقدام کا خیر مقدم کیا ہے اور اس کے صدر ڈاکٹر مفلح القحطانی نے الشرق الاوسط کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے بتایا ہے کہ یہ فیصلہ سعودی عدلیہ کے روبرو سزا کے فلسفے میں اپنی نوعیت کی ایک خاص قسم کی تبدیلی کی طرف اشارہ کرتا ہے اور ہم امید کرتے ہیں کہ قید اور جرمانے کے ساتھ ساتھ کئی متبادل سزاؤں کی منظوری بھی ہوگی۔(۔۔۔)
اتوار 03 رمضان المبارک 1441 ہجرى - 26 اپریل 2020ء شماره نمبر [15125]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]