یمن کے ریاض معاہدہ کو سیاسی مشقوں سے خطرہ

جنوبی عبوری کونسل کے مسلح افراد کو گزشتہ روز عدن میں ایک کار کی تلاشی لیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
جنوبی عبوری کونسل کے مسلح افراد کو گزشتہ روز عدن میں ایک کار کی تلاشی لیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

یمن کے ریاض معاہدہ کو سیاسی مشقوں سے خطرہ

جنوبی عبوری کونسل کے مسلح افراد کو گزشتہ روز عدن میں ایک کار کی تلاشی لیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
جنوبی عبوری کونسل کے مسلح افراد کو گزشتہ روز عدن میں ایک کار کی تلاشی لیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
یمن کی "جنوبی عبوری کونسل" نے کل صبح سویرے "جنوب کے لئے سیلف ایڈمنسٹریشن" کا اعلان کیا ہے جسے یمنی حکومت نے "ریاض معاہدہ" کے خلاف ایک بغاوت قرار دیا ہے اور ایک بیان میں کہا ہے کہ یہ مسلح بغاوت کا ایک تسلسل ہے اور ماہرین کے بقول یہ اقدام "ریاض معاہدہ" کے خلاف ایک سیاسی چال ہے اور اسی کے ساتھ 6 گورنریٹ اور مقامی حکومتوں نے بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ حکومت کے ساتھ اپنے موقف کی تصدیق کرتے ہوئے کونسل کے اعلان کو مسترد کیا ہے۔
فرانسیسی پریس ایجنسی نے عدن کے رہائشیوں کے حوالے سے بتایا ہے کہ اس شہر میں "جنوبی عبوری کونسل" سے وابستہ سیکیورٹی اور فوجی دستوں کی غیر معمولی تعیین دیکھنے میں آئی ہے اور وہاں چوکیاں بھی قائم کی گئی ہیں اور مرکزی سڑکوں اور شہر کے داخلی راستوں پر فوجی گاڑیوں کو بھی دیکھا گیا ہے جن پر علیحدگی پسندوں کے جھنڈے لگے ہوئے تھے۔(۔۔۔)
پیر 04 رمضان المبارک 1441 ہجرى - 27 اپریل 2020ء شماره نمبر [15126]


آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]