لبنان: "امل" تحریک کا امریکہ پر سلامہ کی برطرفی روکنے میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2257526/%D9%84%D8%A8%D9%86%D8%A7%D9%86-%D8%A7%D9%85%D9%84-%D8%AA%D8%AD%D8%B1%DB%8C%DA%A9-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%81-%D9%BE%D8%B1-%D8%B3%D9%84%D8%A7%D9%85%DB%81-%DA%A9%DB%8C-%D8%A8%D8%B1%D8%B7%D8%B1%D9%81%DB%8C-%D8%B1%D9%88%DA%A9%D9%86%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
لبنان: "امل" تحریک کا امریکہ پر سلامہ کی برطرفی روکنے میں مداخلت کرنے کا الزام
دھماکے کے بعد صیدا میں "فرانسس بینک" برانچ کے سامنے لبنانی پولیس کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
بیروت: «الشرق الاوسط»
TT
TT
لبنان: "امل" تحریک کا امریکہ پر سلامہ کی برطرفی روکنے میں مداخلت کرنے کا الزام
دھماکے کے بعد صیدا میں "فرانسس بینک" برانچ کے سامنے لبنانی پولیس کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
یہ معلومات گردش کرنے کے بعد کہ لبنانی پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیہ بری اور "امل تحریک" (جس کی وہ قیادت کرتے ہیں) مرکزی بینک کے گورنر ریاض سلامہ کو تحفظ فراہم کررہے ہیں اور ان کی برطرفی کی مخالفت کر رہے ہیں اور "امل تحریک" میں ایوان صدر کونسل کے ایک رکن کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ یہ سچ نہیں ہے کہ حکومت میں موجود کوئی شخص یا اس کے باہر سلامہ کو برخاست کرنے کی درخواست کررہا ہے لیکن سچ یہ ہے کہ امریکی خاتون سفیر (ڈوروتی چیا) نے وزیر اعظم (حسان دیاب) اور صدر جمہوریہ (مائکل عون) کو (آزاد قومی تحریک کے صدر اور رکن پارلیمنٹ) جبران باسل کے ذریعہ آگاہ کیا ہے کہ سلامہ کی برطرفی سے امریکہ میں وہ لبنانی رقم اور اس کا وہ سونا ضبط ہوجائے گا جس کی رقم بیس ارب ڈالر ہے اور یہ سب حزب اللہ کا سمجھا جائے گا اور انہوں نے مزيد کہا کہ اسی وجہ سے ان لوگوں نے برخاست کرنے کی ہمت نہیں کی اور اب وہ کسی ایسے کو تلاش رہے ہیں جس پر یہ ذمہ داری ڈالی جا سکے۔(۔۔۔) پیر 04رمضان المبارک 1441 ہجرى - 27 اپریل 2020ء شماره نمبر [15126]
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]