خامنئی کی طرف سے مقبوضہ متحدہ عرب امارات کے جزیروں میں رہائش کی بحالی کا حکم https://urdu.aawsat.com/home/article/2261931/%D8%AE%D8%A7%D9%85%D9%86%D8%A6%DB%8C-%DA%A9%DB%8C-%D8%B7%D8%B1%D9%81-%D8%B3%DB%92-%D9%85%D9%82%D8%A8%D9%88%D8%B6%DB%81-%D9%85%D8%AA%D8%AD%D8%AF%DB%81-%D8%B9%D8%B1%D8%A8-%D8%A7%D9%85%D8%A7%D8%B1%D8%A7%D8%AA-%DA%A9%DB%92-%D8%AC%D8%B2%DB%8C%D8%B1%D9%88%DA%BA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%B1%DB%81%D8%A7%D8%A6%D8%B4-%DA%A9%DB%8C-%D8%A8%D8%AD%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%AD%DA%A9%D9%85
خامنئی کی طرف سے مقبوضہ متحدہ عرب امارات کے جزیروں میں رہائش کی بحالی کا حکم
گزشتہ اتوار کے دن خلیج کے ایک مقام پر تربیت کے دوران طیارہ بردار بحری جہاز "یو ایس ایس آئزن ہاور" کو دیکھا جا سکتا ہے (یو ایس سینٹرل کمانڈ)
لندن:«الشرق الأوسط»
تہران:«الشرق الأوسط»
TT
لندن:«الشرق الأوسط»
تہران:«الشرق الأوسط»
TT
خامنئی کی طرف سے مقبوضہ متحدہ عرب امارات کے جزیروں میں رہائش کی بحالی کا حکم
گزشتہ اتوار کے دن خلیج کے ایک مقام پر تربیت کے دوران طیارہ بردار بحری جہاز "یو ایس ایس آئزن ہاور" کو دیکھا جا سکتا ہے (یو ایس سینٹرل کمانڈ)
کل تہران میں ایرانی سپریم لیڈر علی خامنئي کی طرف سے مقبوضہ متحدہ عرب امارات کے جزیروں میں ان رہائشی منصوبوں کو نافذ کرنے کے احکامات جاری کیے گئے ہیں جن میں رہائشی کمپاؤنڈز، دو ہوائی اڈے اور سمندری لہروں کو روکنے کے لئے باڑ بنانا بھی شامل ہے۔ ایرانی نیوز ویب سائٹوں نے پاسداران انقلاب کے بحری جہاز کے یونٹ کے کمانڈر علی رضا تنگسیری کے حوالے سے بتایا ہے کہ ان کی افواج نے گائیڈ کے حکم کے مطابق جزائر میں رہائشی بحالی کے لئے ہاؤسنگ کمپلیکس بنانے شروع کردیئے ہیں۔(۔۔۔) جمعرات07رمضان المبارک 1441 ہجرى - 30 اپریل 2020ء شماره نمبر [15129]
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]