"دوسری لہر" دنیا کا جنون اور مزید دو سال کی علیحدگی کا خدشہ

گزشتہ روز مغربی کنارہ کے الخلیل علاقہ میں واقع قزازین مسجد کے باہر فلسطینیوں کو نماز جمعہ "کورونا" کے سبب الگ الگ ادا کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز مغربی کنارہ کے الخلیل علاقہ میں واقع قزازین مسجد کے باہر فلسطینیوں کو نماز جمعہ "کورونا" کے سبب الگ الگ ادا کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

"دوسری لہر" دنیا کا جنون اور مزید دو سال کی علیحدگی کا خدشہ

گزشتہ روز مغربی کنارہ کے الخلیل علاقہ میں واقع قزازین مسجد کے باہر فلسطینیوں کو نماز جمعہ "کورونا" کے سبب الگ الگ ادا کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز مغربی کنارہ کے الخلیل علاقہ میں واقع قزازین مسجد کے باہر فلسطینیوں کو نماز جمعہ "کورونا" کے سبب الگ الگ ادا کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
"کورونا" وبا کی دوسری لہر کے پھیلاؤ کا جنون دنیا پر ایسے وقت میں غلبہ حاصل کرتا جا رہا ہے جب متعدد ممالک نے انسانیت کے آدھے حصے کو الگ تھلگ کرنے والے سخت کورنٹائن کے اقدامات کو کم کرنے کے لئے تدریجی منصوبے پر عمل درآمد کرنا شروع کردیا ہے اور خود عالمی رہنماؤں کو کو ایک بے مثال صورتحال کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جس کی وجہ سے سخت حفاظتی اقدامات نافذ کرنے کی ضرورت پڑ سکتی ہے اور آئندہ ہفتوں کے دوران مختلف سطحوں پر معاشی شعبوں کی بحالی کے سلسلہ میں اقدامات بھی ہو سکتے ہیں۔
ایک امریکی تحقیق میں توقع کی گئی ہے کہ "کوویڈ ۔19" وبا کا پھیلاؤ 18 ماہ اور دو سال کے درمیان طویل عرصے تک جاری رہے گا اور اسی وجہ سے تنہائی کے اقدامات جاری رہیں گے اور دنیا کی دو تہائی آبادی کی ترقی کے بغیر اس پر قابو پایا جا سکے گا۔(۔۔۔)

ہفتہ 09 رمضان المبارک 1441 ہجرى - 02 مئی 2020ء شماره نمبر [15131]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]