یورپ کے عجائب گھر اور شرائط کے ساتھ کاموں کی بحالی

پیرس میں لوویر میوزیم جون تک بند رہے گا (رائٹرز)
پیرس میں لوویر میوزیم جون تک بند رہے گا (رائٹرز)
TT

یورپ کے عجائب گھر اور شرائط کے ساتھ کاموں کی بحالی

پیرس میں لوویر میوزیم جون تک بند رہے گا (رائٹرز)
پیرس میں لوویر میوزیم جون تک بند رہے گا (رائٹرز)
بہت سارے یورپی ممالک میں کورنٹائن کی کاروائیوں میں کمی دیکھنے کو ملی ہے جس کی وجہ سے ان ممالک میں سے کچھ کے عجائب گھروں نے زائرین کے لئے اپنے دروازے کھولنا شروع کردیئے ہیں لیکن یہ اقدامات چند شرائط کے ساتھ کئے جا رہے ہیں۔
جرمنی میں آرٹ کی تنصیبات نے سماجی دوری کی ہدایات اور حفاظتی اقدامات پر عمل پیرا ہونے کے ساتھ ساتھ اپنے دروازے کھول دیئے ہیں۔ آسٹریا میں عجائب گھر اور ثقافتی ادارے رواں ماہ کے وسط سے اپنا کام شروع کر دیں گے۔ جہاں تک اٹلی کی بات ہے تو وزیر اعظم جوسپی کونٹے نے ضروری احتیاطی تدابیر پر زور دیتے ہوئے عجائب گھروں اور عوامی لائبریریوں کو کھولنے کے لئے 19 مئی کا دن مقرر کیا گیا ہے۔
جہاں تک فرانس کی بات ہے تو کچھ "چھوٹے میوزیم" 11 مئی سے ایک بار پھر اپنے دروازے کھول سکیں گے بشرطیکہ کسی بھی گروپ کی تعداد 10 افراد سے زیادہ نہ ہو لیکن باقی بڑے عجائب گھر اگلے جون تک بھی اپنا کام شروع نہیں کر سکیں گے۔(۔۔۔)
 
ہفتہ 09 رمضان المبارک 1441 ہجرى - 02 مئی 2020ء شماره نمبر [15131]


آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]