لیبیا کے سلسلہ میں ہنگامی مذاکرات کا بین الاقوامی مطالبہ

ایک لیبیی شہری کو گزشتہ روز طرابلس میں ہونے والی لڑائیوں کے دوران زناتہ کے علاقے پر کی بانے والی بمباری کے اثرات کا معائنہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ایک لیبیی شہری کو گزشتہ روز طرابلس میں ہونے والی لڑائیوں کے دوران زناتہ کے علاقے پر کی بانے والی بمباری کے اثرات کا معائنہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

لیبیا کے سلسلہ میں ہنگامی مذاکرات کا بین الاقوامی مطالبہ

ایک لیبیی شہری کو گزشتہ روز طرابلس میں ہونے والی لڑائیوں کے دوران زناتہ کے علاقے پر کی بانے والی بمباری کے اثرات کا معائنہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ایک لیبیی شہری کو گزشتہ روز طرابلس میں ہونے والی لڑائیوں کے دوران زناتہ کے علاقے پر کی بانے والی بمباری کے اثرات کا معائنہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
لیبیا میں اقوام متحدہ کے وفد نے تنازع کے فریقین سے فوری طور پر تمام فوجی کارروائیوں کو روکنے اور حکومت کے لئے کورونا وبائی امراض کے خطرے سے نمٹنے کی اجازت دینے کی اپیل کی ہے اور وفد نے 23 فروری کو اپنے ذریعہ تجویز کردہ مسودہ معاہدے کی بنیاد پر مستقل جنگ بندی کے حصول کے مقصد سے ضرورت پڑنے پر ویڈیو کے ذریعے مشترکہ فوجی کمیٹی (5 + 5) کے مذاکرات کو دوبارہ شروع کرنے کے موقع کو غنیمت سمجھنے پر آمادہ کیا ہے۔
وفد نے تمام فریقوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ کسی ایسے عمل یا اشتعال انگیز بیانات سے باز رہیں جس سے حقیقی صلح کے حصول کے امکانات اور اس کے استحکام کو خطرہ لاحق ہو اور اس میں کسی بھی پارٹی کے ذریعہ اپنے موقف تقویت پہنچانے کے سلسلہ میں پرسکون وقت کو استعمال کرنے کی کوششیں بھی شامل ہیں۔(۔۔۔)
 
ہفتہ 09 رمضان المبارک 1441 ہجرى - 02 مئی 2020ء شماره نمبر [15131]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]