تل ابیب کے سیاسی ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ حال ہی میں اسرائیل کو دباؤ کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے تاکہ وہ وادی اردن، شمالی بحیرہ مردار اور مغربی کنارے میں آباد بستیوں کی زمینوں کو شامل کرنے کے اپنے منصوبے پر روک لگائے۔ ان ذرائع نے یہ بھی کہا کہ یہ دباؤ واشنگٹن کی طرف سے ہے کیونکہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شامل کرنے کے فیصلہ سے پہلے فلسطینیوں کے لئے ایک ملک قائم کرنے کے سلسلہ میں ان کے حقوق کو تسلیم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
ذرائع نے مزید کہا کہ امریکی انتظامیہ نے اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاھو اور ان کے مشیروں سے واضح کیا ہے کہ وہائٹ ہاؤس مغربی کنارے میں اسرائیل کی شمولیت کو گرین سگنل دے گا بشرطیکہ اسرائیل فلسطینی ریاست کے قیام کو قبول کرے اور اسرائیل اور فلسطینیوں کے مابین امن کے لئے ٹرمپ کے تجویز کردہ "صدی کے معاہدہ" کو مکمل طور پر اپنائے۔(۔۔۔)
ہفتہ 09 رمضان المبارک 1441 ہجرى - 02 مئی 2020ء شماره نمبر [15131]
ذرائع نے مزید کہا کہ امریکی انتظامیہ نے اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاھو اور ان کے مشیروں سے واضح کیا ہے کہ وہائٹ ہاؤس مغربی کنارے میں اسرائیل کی شمولیت کو گرین سگنل دے گا بشرطیکہ اسرائیل فلسطینی ریاست کے قیام کو قبول کرے اور اسرائیل اور فلسطینیوں کے مابین امن کے لئے ٹرمپ کے تجویز کردہ "صدی کے معاہدہ" کو مکمل طور پر اپنائے۔(۔۔۔)
ہفتہ 09 رمضان المبارک 1441 ہجرى - 02 مئی 2020ء شماره نمبر [15131]