دنیا ماسک کے ذریعہ "کرونا فالج" پر قابو پانے کے لئے تیار اور جدید علاج کی تیاریاں شباب پرhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2267971/%D8%AF%D9%86%DB%8C%D8%A7-%D9%85%D8%A7%D8%B3%DA%A9-%DA%A9%DB%92-%D8%B0%D8%B1%DB%8C%D8%B9%DB%81-%DA%A9%D8%B1%D9%88%D9%86%D8%A7-%D9%81%D8%A7%D9%84%D8%AC-%D9%BE%D8%B1-%D9%82%D8%A7%D8%A8%D9%88-%D9%BE%D8%A7%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D9%84%D8%A6%DB%92-%D8%AA%DB%8C%D8%A7%D8%B1-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AC%D8%AF%DB%8C%D8%AF-%D8%B9%D9%84%D8%A7%D8%AC-%DA%A9%DB%8C-%D8%AA%DB%8C%D8%A7%D8%B1%DB%8C%D8%A7%DA%BA
دنیا ماسک کے ذریعہ "کرونا فالج" پر قابو پانے کے لئے تیار اور جدید علاج کی تیاریاں شباب پر
تیونس کی ریڈ کریسنٹ کے ایک ملازم کو کل تیونس کے وسطی بازار میں ماسک بانٹتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (آئی بی اے)
عواصم: «الشرق الاوسط»
TT
TT
دنیا ماسک کے ذریعہ "کرونا فالج" پر قابو پانے کے لئے تیار اور جدید علاج کی تیاریاں شباب پر
تیونس کی ریڈ کریسنٹ کے ایک ملازم کو کل تیونس کے وسطی بازار میں ماسک بانٹتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (آئی بی اے)
دنیا کورونا کی وبا سے پیدا ہونے والے فالج پر قابو پانے کی کوشش جدید اور فائدہ مند علاج کے ذریعہ کر رہی ہے اور اس کے لئے عوامی ٹرانسپورٹیشن اور بھیڑ والی جگہوں پر ماسک لگانے کو ضروری قرار دے رہی ہے۔ چین، جنوبی کوریا اور جاپان ان ممالک میں سب سے آگے ہیں جنہوں نے چہرے کے ڈھکنے کو ضروری قرار دیا ہے اور خاص طور پر ان خطوں میں جہاں وبائی مرض کا وسیع پھیلائو دیکھا گيا ہے، اس کے بعد یوروپی اور عرب ممالک اور امریکی ریاستوں نے بھی اس کا فیصلہ کیا پھر ان کے بعد جرمنی اور فرانس نے بھی یہ فیصلہ کیا اور اسپین نے بھی گزشتہ روز اعلان کیا ہے کہ پبلک ٹرانسپوٹیشن میں ماسک پہننا لازمی ہوگا جبکہ تیونس نے کل لاک ڈاؤن کو اٹھانے کی تیاری میں ہزاروں ماسک تقسیم کئے ہیں اور امریکن ایئر لائنز نے اپنے مسافرین پر چہرے کو ماسک سے ڈھکنے کی شرط لگائی ہے۔(۔۔۔) اتوار 10رمضان المبارک 1441 ہجرى - 03 مئی 2020ء شماره نمبر [15132]
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]