دنیا ماسک کے ذریعہ "کرونا فالج" پر قابو پانے کے لئے تیار اور جدید علاج کی تیاریاں شباب پر

تیونس کی ریڈ کریسنٹ کے ایک ملازم کو کل تیونس کے وسطی بازار میں ماسک بانٹتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (آئی بی اے)
تیونس کی ریڈ کریسنٹ کے ایک ملازم کو کل تیونس کے وسطی بازار میں ماسک بانٹتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (آئی بی اے)
TT

دنیا ماسک کے ذریعہ "کرونا فالج" پر قابو پانے کے لئے تیار اور جدید علاج کی تیاریاں شباب پر

تیونس کی ریڈ کریسنٹ کے ایک ملازم کو کل تیونس کے وسطی بازار میں ماسک بانٹتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (آئی بی اے)
تیونس کی ریڈ کریسنٹ کے ایک ملازم کو کل تیونس کے وسطی بازار میں ماسک بانٹتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (آئی بی اے)
دنیا کورونا کی وبا سے پیدا ہونے والے فالج پر قابو پانے کی کوشش جدید اور فائدہ  مند علاج کے ذریعہ کر رہی ہے اور اس کے لئے عوامی ٹرانسپورٹیشن اور بھیڑ والی جگہوں پر ماسک لگانے کو ضروری قرار دے رہی ہے۔
چین، جنوبی کوریا اور جاپان ان ممالک میں سب سے آگے ہیں جنہوں نے چہرے کے ڈھکنے کو ضروری قرار دیا ہے اور خاص طور پر ان خطوں میں جہاں وبائی مرض کا وسیع پھیلائو دیکھا گيا ہے، اس کے بعد یوروپی اور عرب ممالک اور امریکی ریاستوں نے بھی اس کا فیصلہ کیا پھر ان کے بعد جرمنی اور فرانس نے بھی یہ فیصلہ کیا اور اسپین نے بھی گزشتہ روز اعلان کیا ہے کہ پبلک ٹرانسپوٹیشن میں ماسک پہننا لازمی ہوگا جبکہ تیونس نے کل لاک ڈاؤن کو اٹھانے کی تیاری میں ہزاروں ماسک تقسیم کئے ہیں اور امریکن ایئر لائنز نے اپنے مسافرین پر چہرے کو ماسک سے ڈھکنے کی شرط لگائی ہے۔(۔۔۔)
اتوار 10 رمضان المبارک 1441 ہجرى - 03 مئی 2020ء شماره نمبر [15132]


آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]