سعودی وزیر خزانہ: ہم کورونا کے اثرات سے نمٹنے کے لئے مکمل طور پر تیار ہیں

سعودی وزیر خزانہ محمد الجدعان کو دیکھا جا سکتا ہے
سعودی وزیر خزانہ محمد الجدعان کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

سعودی وزیر خزانہ: ہم کورونا کے اثرات سے نمٹنے کے لئے مکمل طور پر تیار ہیں

سعودی وزیر خزانہ محمد الجدعان کو دیکھا جا سکتا ہے
سعودی وزیر خزانہ محمد الجدعان کو دیکھا جا سکتا ہے
سعودی عرب نے گزشتہ روز اعلان کیا ہے کہ وہ سعودی عرب کی معیشت سمیت عالمی سطح پر پائے جانے والے موجودہ نقصانات کی روشنی میں اپنے عوامی اخراجات کو کم کرنے کے لئے باضابطہ طور پر تیاری کرنے کے مرحلے کی طرف جارہا ہے جو اب بھی بڑی حد تک اس تیل کی آمدنی پر منحصر ہے جس کی قیمتیں "کورونا" وبائی امراض کے اثرات کی وجہ سے زوال کا شکار ہیں۔
گزشتہ رات سعودی وزیر خزانہ محمد الجدعان نے کہا کہ مملکت جاری بحران کا مقابلہ کرنے کے لئے پرعزم ہے اور اسی وجہ سے خسارے کو کم کرنے کے مقصد سے سعودی اخراجات کو کم کرنے کے لئے تمام بجٹ کی اشیا کو کھولنے کا انتخاب کیا گیا ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ یہ اقدامات سخت اور تکلیف دہ ہو سکتے ہیں لیکن بحران کے خاتمے کے سلسلہ میں واضح وقت کے نہ ہونے کی وجہ سے یہ اقدامات ضروری ہیں اور انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں لازمی طور پر سخت تیار کرنی چاہئے اور ہم اس بحران سے طاقت ور ہوکر نکلیں گے۔(۔۔۔)
اتوار 10 رمضان المبارک 1441 ہجرى - 03 مئی 2020ء شماره نمبر [15132]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]