چین کے ذریعہ "کورونا" پھیلانے کے سلسلہ میں امریکی دلائل

کل بروکلین میں مفت ماسک حاصل کرنے کے منتظر افراد کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
کل بروکلین میں مفت ماسک حاصل کرنے کے منتظر افراد کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

چین کے ذریعہ "کورونا" پھیلانے کے سلسلہ میں امریکی دلائل

کل بروکلین میں مفت ماسک حاصل کرنے کے منتظر افراد کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
کل بروکلین میں مفت ماسک حاصل کرنے کے منتظر افراد کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز امریکی وزیر خارجہ مائک پومپیو نے چین کے خلاف اپنے الزامات میں اضافہ کرتے ہوئے بہت سارے ثبوتوں کے موجود ہونے کی تصدیق کی ہے اور یہ بھی کہا ہے کہ "کوویڈ ۔19" وبا کا منبع ووہان کا ایک تجربہ گاہ ہے۔
پومپیو نے اے بی سی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ اس سلسلہ میں بہت سارے ثبوت موجود ہیں جن سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ چین ہی اس کا مرکز ہے لیکن انہوں نے اس بات پر تبصرہ کرنے سے انکار کیا ہے کہ اس بیماری کی اشاعت جان بوجھ کر کی گئی تھی۔ سینٹرل انٹیلیجنس ایجنسی کے ڈائریکٹر کے منصب پر رہنے والے پومپیو اپنے بیانات میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے بھی دور گئے ہیں جنہوں نے لگ بھگ 3.5 ملین افراد کو متاثر کرنے والے اور دنیا بھر میں 24 ہزار سے زائد افراد کو موت کے گھاٹ اتارنے والے وبا کے پھیلنے کے سلسلہ میں بیجنگ کے کردار کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔(۔۔۔)
پیر 11 رمضان المبارک 1441 ہجرى - 04 مئی 2020ء شماره نمبر [15133]


آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]