ملیشیاؤں کی مداخلت کی روشنی میں مرکزی بینک کے تباہ ہونے کا انتباہ https://urdu.aawsat.com/home/article/2273256/%D9%85%D9%84%DB%8C%D8%B4%DB%8C%D8%A7%D8%A4%DA%BA-%DA%A9%DB%8C-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%DB%8C-%D8%B1%D9%88%D8%B4%D9%86%DB%8C-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%B1%DA%A9%D8%B2%DB%8C-%D8%A8%DB%8C%D9%86%DA%A9-%DA%A9%DB%92-%D8%AA%D8%A8%D8%A7%DB%81-%DB%81%D9%88%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%86%D8%AA%D8%A8%D8%A7%DB%81
ملیشیاؤں کی مداخلت کی روشنی میں مرکزی بینک کے تباہ ہونے کا انتباہ
یمن کے مرکزی بینک کے گورنر ڈاکٹر احمد الفضلی کو دیکھا جا سکتا ہے
یمن کے مرکزی بینک کے گورنر ڈاکٹر احمد الفضلی نے متنبہ کیا ہے کہ صنعا پر قابو پانے والے حوثی بغاوتی جماعت اور "کورونا" وائرس کے پھیلنے کی صورت میں اگر حالات برقرار رہتے ہیں تو ان کے ملک کو تباہی کا سامنا کرنا پڑے گا۔ الفضلی نے الشرق الاوسط کو دئے گئے ایک بیان میں کہا ہے کہ عالمی منڈیوں میں تیل کی قیمتوں کے گرنے کے ساتھ ساتھ یمنی معیشت ایک نازک مرحلے سے گزرے گی اور اس کا اثر 2021 کے بجٹ پر پڑے گا اور اگر اگلے چند مہینوں میں صورتحال بہتر نہ ہوئی تو یہ یمن کی تاریخ کا سب سے بدترین واقعہ ہوگا اور انہوں نے یہ بھی وضاحت کی کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ نے یمن پر واجب الادا قسطوں کے لئے قرض کی خدمت اگلے چھ ماہ کے لئے ملتوی کردی ہے جبکہ یمن نے فنڈ کے سلسلہ میں درخواست کی ہے کہ اسے دو سال کی مدت کے لئے بڑھا دیا جائے۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]