ملیشیاؤں کی مداخلت کی روشنی میں مرکزی بینک کے تباہ ہونے کا انتباہ

یمن کے مرکزی بینک کے گورنر ڈاکٹر احمد الفضلی کو دیکھا جا سکتا ہے
یمن کے مرکزی بینک کے گورنر ڈاکٹر احمد الفضلی کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

ملیشیاؤں کی مداخلت کی روشنی میں مرکزی بینک کے تباہ ہونے کا انتباہ

یمن کے مرکزی بینک کے گورنر ڈاکٹر احمد الفضلی کو دیکھا جا سکتا ہے
یمن کے مرکزی بینک کے گورنر ڈاکٹر احمد الفضلی کو دیکھا جا سکتا ہے
یمن کے مرکزی بینک کے گورنر ڈاکٹر احمد الفضلی نے متنبہ کیا ہے کہ صنعا پر قابو پانے والے حوثی بغاوتی جماعت اور "کورونا" وائرس کے پھیلنے کی صورت میں اگر حالات برقرار رہتے ہیں تو ان کے ملک کو تباہی کا سامنا کرنا پڑے گا۔
الفضلی نے الشرق الاوسط کو دئے گئے ایک بیان میں کہا ہے کہ عالمی منڈیوں میں تیل کی قیمتوں کے گرنے کے ساتھ ساتھ یمنی معیشت ایک نازک مرحلے سے گزرے گی اور اس کا اثر 2021 کے بجٹ پر پڑے گا اور اگر اگلے چند مہینوں میں صورتحال بہتر نہ ہوئی تو یہ یمن کی تاریخ کا سب سے بدترین واقعہ ہوگا اور انہوں نے یہ بھی وضاحت کی کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ نے یمن پر واجب الادا قسطوں کے لئے قرض کی خدمت اگلے چھ ماہ کے لئے ملتوی کردی ہے جبکہ یمن نے فنڈ کے سلسلہ میں درخواست کی ہے کہ اسے دو سال کی مدت کے لئے بڑھا دیا جائے۔(۔۔۔)

بدھ 13 رمضان المبارک 1441 ہجرى - 06 مئی 2020ء شماره نمبر [15135]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]