اسرائیل ہزاروں آباد کاری یونٹ بنانے کے منصوبہ کے لئے تیار

فلسطینی صدر محمود عباس کو کل رام اللہ میں اپنے سینئر ساتھیوں سے ملاقات کے لئے پہنچتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
فلسطینی صدر محمود عباس کو کل رام اللہ میں اپنے سینئر ساتھیوں سے ملاقات کے لئے پہنچتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

اسرائیل ہزاروں آباد کاری یونٹ بنانے کے منصوبہ کے لئے تیار

فلسطینی صدر محمود عباس کو کل رام اللہ میں اپنے سینئر ساتھیوں سے ملاقات کے لئے پہنچتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
فلسطینی صدر محمود عباس کو کل رام اللہ میں اپنے سینئر ساتھیوں سے ملاقات کے لئے پہنچتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)

اسرائیل نے مغربی کنارے میں ہزاروں آباد کاری یونٹ تعمیر کرنے کا منصوبہ شروع کر دیا ہے جبکہ واشنگٹن نے شرائط کے ساتھ وہاں اسرائیلیوں کی شمولیت کی حمایت کرنے پر رضامندی کا اشارہ کیا ہے۔
اسرائیلی وزیر دفاع نفتالی بینیٹ کے دفتر نے گزشتہ روز ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ افرات بستی میں "تعمیراتی کاموں کی منظوری دی جائے گی جہاں تقریبا سات ہزار رہائشی یونٹس بنائی جائیں کی اور بینیٹ نے ٹویٹر پر لکھا ہے کہ ملک میں تعمیراتی رفتار ایک سیکنڈ کے لئے بھی نہیں رکنی چاہئے۔
اس اعلان کے ساتھ ساتھ اسرائیل میں امریکی سفیر ڈیوڈ فریڈمین نے ان شرائط کو پیش کیا جس کے تحت انہوں نے کہا ہے کہ ان کا ملک مغربی کنارے کے علاقوں پر اسرائیلی خودمختاری کے نفاذ کو تسلیم کرے گا اور یہ ایک ایسا اقدام جس سے فلسطینی صدر محمود عباس کو خطرہ لاحق ہوا ہے اور انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا ہے کہ ایک اعلان کے بعد سب کچھ ختم ہو جائے گا اور عباس فتح سنٹرل کمیٹی کے ممبروں سے ملاقات کے دوران خطاب کرتے ہوئے اپنی بات پیش کر رہے تھے۔(۔۔۔)
جمعرات 14 رمضان المبارک 1441 ہجرى - 07 مئی 2020ء شماره نمبر [15136]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]