مصر میں "سنہری دور" کے آخری قاری کو الوداع کیا گیا

مصر میں "سنہری دور" کے آخری قاری کو الوداع کیا گیا
TT

مصر میں "سنہری دور" کے آخری قاری کو الوداع کیا گیا

مصر میں "سنہری دور" کے آخری قاری کو الوداع کیا گیا

گزشتہ روز مصر نے "سنہری دور" کے ان قاریوں کے آخری ماہر قاری شیخ محمد محمود الطبلاوی کو الوداع کیا ہے جنہوں نے ایک مخصوص تاثر چھوڑا ہے اور قرآن مجید کی نادر تلاوت کے ساتھ مذہبی لائبریری کو تقویت بخشی ہے۔
مصری القرآن ریڈیو نے مصری قارئین کے سربراہ شیخ محمد محمود الطبلاوی کی وفات کی خبر دی ہے جو پرسو شام 86 سال کی عمر میں انتقال کر گئے ہیں اور اس طرح انہوں نے تلاوت کی دنیا میں اپنے پیشہ ورانہ سفر مکمل کر لی اور القرآن ریڈیو نے ان کے مختلف اوقات میں کی گئی تلاوت کو ان کے اعزاز میں نشر کرنے کا اعلان کیا ہے اور خاص طور پر مغرب کے وقت کی تلاوت اور صبح کی تلاوت۔
شیخ الطبلاوی نے نو سال کی عمر میں مکتب میں پورا قرآن حفظ مکمل کیا اور 11 سال کی عمر میں تجوید کے ساتھ تلاوت شروع کردی۔
شیخ الطبلاوی نے وزارت اوقاف اور ازہر شریف کے قاری اور سفیر کے طور پر اور قرآن مجید کے حافظوں کے لئے بین الاقوامی مقابلوں کے حکم کی حیثیت سے دنیا کے بہت سے ممالک کا سفر کیا ہے اور انہوں نے نوبل قرآن کی خدمت میں اپنی کوششوں کے اعتراف میں لبنان سے میڈل بھی حاصل کیا ہے۔(۔۔۔)
جمعرات 14 رمضان المبارک 1441 ہجرى - 07 مئی 2020ء شماره نمبر [15136]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]